کابل: ایرانی کمپنیوں نے افغانستان میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دل چسپی ظاہر کی ہے۔
کابل وزارت تعمیرات عامہ کے قائم مقام سربراہ ملا محمد عیسیٰ ثانی سے گزشتہ روز اپنے دفتر میں ایرانی کمپنیوں ہپکو اور جلا پردیزان الوند مہدی اسماعیلی اور بابک فلاج کے نمائندوں نے ملاقات کی۔
وزارت تعمیرات عامہ کی پریس سروس کے مطابق اجلاس میں افغانستان چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کے فرسٹ ڈپٹی محمد یونس مہمند نے بھی شرکت کی، انھوں نے دوطرفہ تعاون، تجارت، راہداری اور اقتصادی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی کمپنیوں کے نمائندوں نے اپنی کمپنیوں کی سرگرمیوں اور مصنوعات کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور افغانستان میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں (سڑکوں اور ریلوے) کی تعمیر میں سرمایہ کاری میں دل چسپی کا اظہار کیا۔
وزارت تعمیرات عامہ کے سربراہ نے اپنے خطاب میں افغانستان اور ایران کے درمیان تجارتی اور راہداری تعلقات کے فروغ پر زور دیا اور ممالک کی اقتصادی ترقی میں نجی شعبے کے کردار کو اہم قرار دیا۔ انھوں نے کہا ’’افغانستان میں اب مجموعی طور پر امن و امان ہے اور سرمایہ کاری کے لیے ایک اچھا موقع ہے، ہم ان لوگوں کا خیر مقدم کرتے ہیں جو اس شعبے میں افغانستان کے ساتھ مدد اور تعاون کر رہے ہیں اور سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
رپورٹ کے مطابق ہپکو کمپنی سڑک کی تعمیر، کان کنی اور گیس اور تیل کے آلات کی تیاری کے شعبے میں کام کرتی ہے، اور جلا پردیزان الوند کمپنی ریلوے یونٹ اور بھاری سامان بھی تیار کرتی ہے۔