اسلام آباد : سابق وزیراعظم کے بعد سابق اسپیکر اسد قیصر نے بھی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق فیصلے پر نظرثانی اپیل دائر کردی۔
تفصیلات کے مطابق سابق اسپیکر اسد قیصر نے بھی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق فیصلے پر سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کردی۔۔
جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قوم کی نظریں عدالت پر لگی ہیں، امید ہے بیرونی مراسلے پر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے گا۔
اسد قیصر نے کہا کہ سپریم کورٹ جلد الیکشن کیلئے بھی کردار ادا کرے گی اور مراسلے پر جوڈیشل کمیشن بناجائے۔
ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کی ہے۔ ہمیں عدالتوں کا احترام ہے پوری قوم کی نظریں عدالت کی طرف ہیں امید ہے سپریم کورٹ جلد از جلد الیکشن کرانے میں کردار ادا کرے گی اور مراسلے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے گا۔ #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/D1DOY3vcas
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) May 13, 2022
سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ عدالت کا پارلیمان کی اندرونی معاملات میں مداخلت دستور پاکستان کے تحت کسی حد تک اجازت ہے یا نہیں ؟ کیا آرٹیکل95 بالا تر ہے آرٹیکل 65سے؟ اُس وقت وزیر قانون نے جو پوائنٹ آف آرڈر دیا تھا اگر اسے مسترد کیا جاتا،تو کیا سپریم کورٹ اس پر بھی مداخلت کرتی؟اگر نہیں تو منظور ہونے پر کیوں کیا؟
بعد ازاں اسد فیصر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے وہ مراسلہ خود پڑھا تھا، جب مراسلہ پڑھا تو فیصلہ کیا اس صورتحال میں کسٹوڈین نہیں رہ سکتا، بیرونی سازش کے مراسلے کی بنیاد پر اسمبلی سے استعفیٰ دیا۔