چین اور بھارت کو آئل کی ریکارڈ ترسیل کے بعد روس نے چین کے لیے گیس کی سپلائی بھی بڑھا دی۔
روسی توانائی کے بڑے ادارے گیز پروم کے مطابق ماسکو نے بیجنگ کے لیے گیس کی برآمدات میں اضافہ کر دیا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ ڈیلیوری گیز پروم اور چائنا نیشنل پیٹرولیم کارپوریشن کے درمیان دوطرفہ طویل مدتی معاہدے کا حصہ ہے۔
روس اور چین کے درمیان پائپ لائن کے ذریعے گیس کی فراہمی کا معاہدہ 2014 میں طے ہوا تھا۔ اس معاہدے کی مدت 30 سال ہے جو کہ 400 بلین ڈالر مالیت کا ہے۔
یہ گیز پروم کا اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ ہے اور پاور آف سائبیریا روس اور چین کے دورمیان پہلی قدرتی گیس پائپ لائن ہے۔
واضح رہے کہ 3 ہزار کلومیٹر سرحدپار پائپ لائن نے 2019 میں چین کو روسی قدرتی گیس کی باضابطہ ترسیل شروع کر دی تھی۔
گزشتہ دنوں یورپی ممالک کی جانب سے روسی تیل کے بائیکاٹ اور درآمد پر پابندی کی اطلاعات پر ماسکو حکومت نے چین اور بھارت کو تیل کی سپلائی میں اضافے کا فیصلہ کیا تھا۔