تازہ ترین

دوست ممالک سے امداد لینے کی بجائے سرمایہ کاری لانی چاہیئے، احسن اقبال

اسلام آباد : وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دوست ممالک سے امداد لینے کی بجائے انویسٹمنٹ لانی چاہیئے لیکن جب تک ملک میں سیکیورٹی نہیں ہو گی فارن انویسٹمنٹ نہیں آئے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشرق وسطی سے بھاری سرمایہ کاری لا سکتا ہے، پاکستان میں دنیا کی سستی ترین ہیومن ریسورس موجود ہے، مشرق وسطی کے ساتھ آئی ٹی اور گرین انرجی کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔

وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحت کے مواقع موجود ہیں تاہم پاکستان میں انٹرنیشنل لیول کے انفراسٹرکچر کی کمی ہے، دوست ممالک سے امداد لینے کی بجائے انویسٹمنٹ لانی چاہیئے لیکن جب تک ملک میں سیکیورٹی نہیں ہو گی فارن انویسٹمنٹ نہیں آئے گی۔

احسن اقبال نے بتایا کہ 2013 سے 2018 کے درمیان پاکستان نے حیران کن سفر کیا تھا، جہاں 16 گھنٹے بجلی نہیں ہوتی تھی وہاں 9 ہزار میگاواٹ نئے منصوبے لگائے گئے، 2013 میں ہمیں سب سے خطرناک معیشت قرار دیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ مڈل ایسٹ پاکستان کااسٹریٹجک اکنامک پارٹنربھی ہے، چاربنیادی مرکرز ہیں جوسینٹرآف گریویٹی کےطورپراہمیت رکھتے ہیں، پہلا مرکزچین جو پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنرہے، دوسرامرکزیورپی یونین ہے، یورپ میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد بستی ہے جو ہمارے لئے برج ہے، تیسراپارٹنر یو ایس اور چوتھا جی سی سی کنٹریزہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مڈل ایسٹ کااسٹریٹجک لینڈ اسکیپ تیزی سے بدل رہاہے، مڈل ایسٹ تیزی سے چین کیساتھ قربت میں جارہاہے۔

سعودی عرب اور ایران کے تعلقات کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا کہ سعودی عرب کاایس سی اومیں شامل ہونےکافیصلہ اہم ہے، سعودی عرب اورایران کی صلح میں چین کاکردارانتہائی اہم ہے، یہ پوراخطہ نئےتغیرسےگزررہاہے، خطہ سیاسی تبدیلیوں کیساتھ معاشی طور پر بھی نئے مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔

Comments

- Advertisement -