تازہ ترین

پی ٹی آئی کی حکومت سوچے سمجھے پلان کے تحت لائی گئی، احسن اقبال

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت سوچے سمجھے پلان کے تحت لائی گئی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور میں سی پیک گلوبل برانڈ بن چکا تھا، پاکستان میں انرجی کا کرائسز ختم ہو چکا تھا، سی پیک کی صورت میں اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری پاکستان آرہی تھی اور  لوگ امید کر رہے تھے 2018 سے 2023 تک بھی ن لیگ حکومت ہوگی۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ لیکن 2018 میں عمران خان کو ایک سازش کے تحت پاکستان پر مسلط کیا، عمران خان کو اپنے 4 سالہ اقتدار میں تعاون حاصل رہا ہے انہوں نے اقرار کیا کہ یہ حکومت خود نہیں چلاتے تھے انہوں نے بلدیاتی اداروں کو ذبح کیا پھر سپریم کورٹ سے بحال ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں عمران خان کی حکومت مسلط کی گئی، 2018 میں سی پیک کی سرمایہ کاری پاکستان آرہی تھی، پاکستان 2018 تک عالمی منڈیوں میں ابھرتی معیشتوں میں شامل ہو رہا تھا اسی سال دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بڑی کامیابی حاصل ہوچکی تھی تب پی ٹی آئی کی حکومت سوچے سمجھے پلان کے تحت لائی گئی۔

احسن اقبال کا  کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں میڈیا ورکرز کو نوکریوں سے نکالا گیا، پی ٹی آئی کو اپنی 4 سالہ ناکامیوں پر وائٹ پیپر جاری کرنا چاہئے تھا، ایک کروڑ نوکریاں 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا گیا 5 ہزارگھر بھی نہیں دیے گئے، پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کو پی ٹی آئی نے کئی سو ارب کا نقصان پہنچایا، عمران خان اور انکے وزیر ہوا بازی نے جعلی پائلٹ لائسنس کا بیان دیا اور بدنامی کا باعث بنے جس کے نتیجے میں پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی لگی جو آج تک جاری ہے۔

انکا کہنا تھا کہ شوکت ترین کا بیان ریکارڈ پر ہے، شوکت ترین نےکہا پی ٹی آئی کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے بحران پیداہوا، پنجاب میں ایک ایک محکمے میں 14،14 سیکریٹریز کے تبادلے ہوئے، عمران خان جسے پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکوکہتے تھےاسی کو پارٹی کا صدر بنادیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ چیئرمین ایف بی آر نےکہا بات سچ ہے مگر رسوائی کی ہے، انہوں نے کہا ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچادیا، یہ بیان خود عمران خان کے ہینڈمیڈ چیئرمین ایف بی آر نے دیا تھا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نے کہا بھلاہوا حکومت سے نکل گئے، ورنہ جو حالات تھے منہ دکھانے کے قابل نہ  تھے، شیخ رشید نےکہا اگرہم حکومت سے نہ نکلتے تو لوگ ہمیں پتھر مارتے، پی ٹی آئی ایم این ایز نے کہا جتنی کرپشن اس دور حکومت میں ہوئی پہلےنہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آخری سال میں انتہائی مجرمانہ فعل کیا پاکستان کے تجارتی خسارے کو 40 ارب ڈالر تک پہنچا دیا گاڑیاں، ٹائلز، نلکیں دیگر تعمراتی چیزوں کی امپورٹ پر 72 ارب ڈالر خرچ کر کے دیوالیہ کردیا،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ترقیاتی بجٹ کی سہ ماہی قسط جاری نہیں ہوئی پی ٹی آئی حکومت جاتے ہوئے خزانہ خالی چھوڑ گئے تھی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 4 سال میں اپنے منشور پر عمل درآمد نہ کیا، انہوں نے سرکاری اداروں کا نقصان دگنا کیا، انہوں نے آتے ساتھ ہی ڈی ویلیوایشن کی جس سےمہنگائی کا جن بوتل سے باہر نکلا، انہوں نے معاشی افراتفری  پھیلائی،ب غیر سوچے سمجھے دوستوں کو نوازا، زرمبادلہ ذخائر3  ارب ڈالر تک آگئے تھے اب رفتہ رفتہ بڑھا رہے ہیں، جب زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوں تو کرنسی پر اثر پڑتا ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ عمران خان  نے آئی ایم ایف سے ایک معاہدہ کیا وہ بھی توڑ کر چلے گئے، ہم نے اسمبلی میں کہا تھاعمران خان آپ جو معاہدہ کر رہے ہیں مہنگائی کا جن آئے گا، انہوں نے آنکھیں بند کر کے معاہدے پردستخط کردیے آج وہی معاہدہ ہمارے پیروں کی زنجیربن چکا ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ آج ہم مجبور ہیں ان شرائط پر عمل کریں جس پرآپ دستخط کر کے گئے تھے، اس مہنگائی کی  بڑی وجہ آئی ایم ایف کی شراط ہیں یوکرین جنگ سے بھی بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ہوا امریکا، یورپ، برطانیہ میں یوکرین وارکی وجہ سےمہنگائی کے اثرات ہیں۔

Comments

- Advertisement -