جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

حج کے دوران پہلی مرتبہ ’’اے آئی فائر فائٹنگ اور ریسکیو ڈرون‘‘ کا استعمال ہو گا

اشتہار

حیرت انگیز

مناسک حج کا آغاز کل سے ہو رہا ہے اور سعودی حکومت عازمین کے تحفظ کے لیے حج کے دوران پہلی بار فائر فائٹنگ اور ریسکیو ڈرون کا استعمال کرے گی۔

دنیا بھر سے لاکھوں عازمین حج منیٰ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جہاں مناسک حج کا کل سے باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔ عازمین منیٰ میں ایک رات قیام کے بعد میدان عرفات کا رخ کریں گے جہاں جمعرات 7 جون 9 ذی الحج کو حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کیا جائے گا۔

سعودی حکومت عازمین حج کے لیے ہر سال خدمات وسیع کر رہی ہے اور اس سال پہلی مرتبہ حج کے دوران آگ بجھانے اور ریسکیو آپریشن کے لیے فالکن نامی ڈرون استعمال کیا جائے گا۔

عرب نیوز نے سعودی سول ڈیفنس کی جنرل ڈائریکٹوریٹ کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت سے لیس اس ڈرون کو خاص طور پر ایسے بلند مقامات پر لوگوں کو بچانے اور آگ بجھانے کے لیے بنایا گیا ہے جہاں تک عام انسان کا جانا مشکل ہوتا ہے۔

یہ ڈرون 12 گھنٹے تک بلندی پر رہ کر پرواز کرتے ہوئے اپنا کام کر سکتا ہے۔ اس ڈرون پر 40 کلو گرام تک کا وزن لادا جا سکتا ہے۔

ڈرون میں آگ بجھانے کے لیے کثیرالمقاصد نظام نصب ہے۔ اس میں لگے تھرمل کیمرے حرارت سے منظر کشی کرنے کے ساتھ کسی بھی مقام سے لائیو فوٹیج نشر کرسکتے ہیں جب کہ اس کا براہ راست مواصلاتی رابطہ کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام سے ہوگا۔

یہ جدید ڈرون اونچی عمارتوں، صنعتی سائٹس، وہ مقام جہاں خطرناک مواد موجود ہو، ہجوم والی جگہوں اور جنگلوں میں لگنے والی آگ، سب کے ساتھ آسانی سے نمٹ سکنے کے صلاحیت رکھتا ہے۔

سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل حمود بن سلیمان الفراج نے حج سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ پریس بریفنگ میں اس ڈرون کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ ماضی میں حج کے دوران متعدد بار آتشزدگی کے سنگین واقعات رونما ہو چکے ہیں اور ان میں درجنوں عازمین جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اس سال خطبہ حج کا ترجمہ 35 زبانوں میں براہ راست سنا جا سکے گا

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں