تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

ہوا کے ذریعے کرونا وائرس کا پھیلاؤ، شواہد سامنے آگئے

فلوریڈا : سائنسدانوں نے اس بات کو ثابت کردیا کہ کورونا وائرس صرف چگٓھونے سے نہیں بلکہ ہوا کے ذریعے بھی آپ کے جسم میں داخل ہوسکتا ہے،

عالمی وبا کے موجودہ حالات میں اس بات پر کافی بحث کی جارہی ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجوہات کیا کیا ہیں اس میں ایک وجہ ہوا کے ذریعے وائرس کا پھیلاؤ بھی ہے، جسے متنازعہ سمجھا جارہا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلوریڈا یونیورسٹی کے ایک نئے مطالعے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہوا میں موجود صرف جینیاتی مواد کے ٹکڑے نہیں ہوتے ہیں بلکہ حقیقت میں یہ متعدی بیماری ہوتی ہے۔

محققین نے اس سلسلے میں کورنا مریضوں کے اسپتال کے وارڈ میں جمع ہونے والی ہوا کے نمونے لیے اور تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ اپنے بستروں میں پڑے مریضوں سے سات فٹ اور 16 فٹ کے فاصلے پر کرونا وائرس کے ذرات پائے گئے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا ایروسول ٹرانسمیشن اس وقت ہوتا ہے جب مریض کے سانس کی بوندیں چھوٹے چھوٹے ذرات میں ٹوٹ جاتی ہیں اور قریب کھڑا شخص اس کو سانس کے ذریعے اپنے اندر لے سکتا ہے۔

محققین کے مطابق انہوں نے دو کورونا وائرس مریضوں کے ساتھ اسپتال کے کمرے سے ہوا کے نمونے لئے ، جن میں سے ایک کو فعال انفیکشن تھا، مریضوں سے سات اور 16 فٹ کے فاصلے پر وائرس سے متعدی ذرات پائے گئے، ہوا کے نمونوں میں وائرس کی جینوم تسلسل ایک جیسی تھی۔

یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے تسلیم کیا ہے کہ نیا کورونا وائرس ہوا میں تیرنے والے ڈروپلٹس یا نہایت چھوٹے قطروں کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے۔

اس سے قبل سائنس دانوں کی جانب سے بار بار کہا جا رہا تھا کہ عالمی ادارہ عام افراد کو اس خطرے سے خبردار کرنے میں ناکام رہا ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا موقف رہا ہے کہ کووِڈ 19 وبا کو خسرے اور ٹی بی کی طرز کی ہوا سے پھیلنے والی بیماری قرار دینے کے لیے ٹھوس ثبوت درکار ہیں۔

Comments

- Advertisement -