تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو—– عائشہ غوث پاشا نے عوام کو بُری خبر سنا دی

اسلام آباد : وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے عوام کو بُری خبر سناتے ہوئے کہا آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہوا تو بجلی اور گیس مہنگی ہوگ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہآئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو بجلی، گیس کے ٹیرف میں اضافہ کیا جائے گا، اسٹرکچرل ریفارمز کیلئے گیس اور پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنا ہے۔

عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ ملک میں فارن کرنسی اکاونٹس منجمد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، فارن کرنسی اکاونٹس منجمد کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے وزیر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ بجٹ کے اعداد و شمار شیئر کئے ہیں، آئی ایم ایف کے اسٹیٹ بینک کیساتھ بھی مذاکرات ہورہے ہیں، آئی ایم ایف کو کہا ہے وہ جلد نویں جائزے کو مکمل کریں، نویں جائزے کی تکمیل کیلئے وقت انتہائی کم ہے اور ہمارے لئے پریشانی بھی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے ہمیں یقین دہانی کروائی تھی کہ نواں ریویو جلد مکمل کرلیں گے،ہمارے تمام دوست ممالک نے آئی ایم ایف کو فنڈز کی یقین دہانی کروادی ہے۔

بجٹ میں ٹیکس چھوٹ سے متعلق عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ بجٹ میں جتنی بھی ٹیکس چھوٹ دی ہے آئی ایم ایف کو اس پر اعتراض نہیں ہوگا، معیشت کو آگے بڑھانے کیلئے ہمیں ٹیکس چھوٹ دینا پڑی ہیں۔

وزیر مملکت نے مزید کہا کہ پیداوار بڑھانے اور نوکریاں پیدا کرنے کیلئے ٹیکس اقدامات کرنا ہوتے ہیں، آئی ایم ایف بھی یہی چاہتا ہے کہ پیداوار بڑھے اور عوام کو روزگار ملے۔

انھوں نے پنشن اصلاحات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا پنشن کی مد میں کئی کھرب روپے چلے جاتے ہیں، پنشن کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے لائحہ عمل طے کرنا ہوگا،آئی ایم ایف کو بھی اندازہ ہے کہ ہم نے کتنے اقدامات کئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -