اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

اکبر ایس بابر نے PTI انٹرا پارٹی الیکشن کو فراڈ قرار دے کر مسترد کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے جماعت کے انٹرا پارٹی الیکشن کو فراڈ قرار دے کر مسترد کر دیا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحفظات تھے کہ یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہونے جا رہی ہے جس میں امیدواروں کو کاغذات جمع کروانے کا موقع نہیں دیا گیا، یہ پی ٹی آئی اور پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی ہے جس میں بنیادی حقوق پامال کیے گئے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ ہم نے اس کا آئین تشکیل دیا تھا لیکن چند وکیل بند کمرے میں بیٹھ کر فیصلہ کریں کہ پارٹی کی قیادت کون کرے گا؟ آج جمہوریت کے نام پر ایک ناٹک ہوا ہے، وکلا کی صورت میں کچھ لوگ پارٹی میں اچانک نمودار ہوئے، آج یہ بات ثابت ہوئی کہ کارکنان کو نظر انداز کیا گیا۔

متعلقہ: اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو چیلنج کرنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ میں بانی رکن ہوں ہم نے پارٹی کو ایک آئین دیا تھا جس میں کہا گیا تھا یہ جمہوری جماعت ہوگی، اس کے انٹرا پارٹی الیکشن کی ایک تاریخ ہے، پہلے الیکشن میں دھاندلی ہوئی جس میں جسٹس وجیہہ کی تجاویز مان لیتے تو پی ٹی آئی ایک ادارہ ہوتا، تجاویز ماننے کے بجائے ان کو ہی پارٹی سے نکال دیا گیا، آج جو کچھ ہوا وہ جمہوریت کے نام پر فراڈ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے آئین میں کئیر ٹیکر کا کوئی لفظ نہیں ہے، پی ٹی آئی میں نامور وکلا ہیں جو آئین و قانون کی بات کرتے ہیں، یہ وکلا آج اس فراڈ کا حصہ بنے ہیں، کچھ وکیل روز ہمیں آئین کا درس دیتے ہیں لیکن انہوں نے خود آئین توڑا، پہلے بھی پارٹی ہائی جیک ہوئی تھی ہم اس فراڈ کو مسترد کرتے ہیں۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ یہ کیسے الیکشن تھے جس میں بانی ارکان شرکت نہ کر سکے؟ ہم انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینا چاہتے تھے، انڈر گراؤنڈ لوگوں کے کاغذات نامزدگی جمع ہوگئے لیکن گراؤنڈ پر موجود لوگ نظر انداز ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کو مکمل مسترد کرتے ہیں، ایسے الیکشن سے تو بلے کا نشان پہلے سے زیادہ خطرے میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ سے کہتا ہوں ہر جماعت کی فنڈنگ کی اسکروٹنی کریں، الیکشن کمیشن کو اس معاملے میں انتظار نہیں کرنا چاہیے، پی ٹی آئی نے جان بوجھ کر غیر ملکی فنڈنگ چھپائی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں