خودساختہ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کر دیے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں الجزیرہ کے صحافی سمیت 65 افراد شہید ہو گئے جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔
غزہ کی پٹی پر الگ الگ اسرائیلی حملوں میں الجزیرہ کے ایک صحافی سمیت دو میڈیا کارکن شہید ہوئے۔ الجزیرہ مبشر کے لیے کام کرنے والے صحافی حسام شبات کو پیر کو شمالی غزہ میں قتل کر دیا گیا۔
عینی شاہدین نے نیٹ ورک کو بتایا کہ ان کی گاڑی کو بیت لاہیا کے مشرقی حصے میں نشانہ بنایا گیا۔
وسطی غزہ میں دیر البلاح سے رپورٹنگ کرتے ہوئے الجزیرہ کے طارق ابو عزوم نے کہا کہ 23 سالہ شبات اس سے قبل ایک اور اسرائیلی حملے میں زخمی ہوئے تھے لیکن انہوں نے غزہ میں خبروں کی رپورٹنگ جاری رکھنے پر اصرار کیا تھا۔
ابو عزوم نے کہا، "اسرائیلی فوج نے "کوئی پیشگی وارننگ” دیئے بغیر ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔
قبل ازیں پیر کو جنوبی غزہ میں خان یونس پر اسرائیلی فوج کے حملے میں فلسطین ٹوڈے کے لیے کام کرنے والے صحافی محمد منصور بھی شہید ہوئے۔