دوحہ: صہیونی فورسز کی بمباری میں زخمی ہونے والے الجزیرہ کے صحافی وائل الدحدوح غزہ سے دوحہ پہنچ گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں زخمی ہونے والے بیورو چیف وائل الدحدوح کو سرجری کے لیے دوحہ قطر لایا گیا ہے، وہ ایک طیارے کے ذریعے دوحہ پہنچے، جہاں ان کے ساتھیوں نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔
وائل الدحدوح 15 دسمبر کو اسرائیلی حملے کے دوران گھائل ہوئے تھے، ان کے بازو پر شدید چوٹ آئی تھی، دوحہ میں جس کی سرجری کی جائے گی، اس سے قبل مصر کی جانب سے داخل ہونے کی اجازت ملنے پر وہ رفح کراسنگ کے ذریعے مصر گئے تھے جہاں سے انھیں طیارے میں دوحہ پہنچایا گیا۔ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں فرحانہ اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں دحدوح تو زخمی ہو گئے لیکن ان کے ساتھی کیمرہ مین سمر ابو دقّہ شہید ہو گئے تھے۔
وصول وائل الدحدوح إلى الدوحة…
pic.twitter.com/mJLn0CrMJ8— Dr.Sam Youssef Ph.D.,M.Sc.,DPT. (@drhossamsamy65) January 16, 2024
صحافی وائل الدوحدوح نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں بیوی، بیٹا، بیٹی اور پوتے کو کھو دیا تھا، خان یونس میں ایک ہفتہ قبل جوان بیٹا 27 سالہ حمزہ رپورٹنگ کے دوران اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہوا تھا۔ وہ گاڑی میں صحافی مصطفیٰ ثریا کے ساتھ جا رہا تھا جب میزائل نے انھیں ہٹ کر دیا، مصطفیٰ بھی شہید ہو گئے تھے۔
وائل عزم اور حوصلے کی مثال ہیں، جنھوں نے خاندان کھونے کے باوجود اپنے فرائض کو جاری رکھا، اور صحافتی ذمہ داریاں پوری کیں۔
لحظة وصول مراسلنا #وائل_الدحدوح إلى العاصمة القطرية الدوحة على متن طائرة إجلاء قطرية حيث سيتلقى العلاج إثر الإصابة التي لحقته جراء القصف الإسرائيلي الذي استهدفه والشهيد سامر أبو دقة في خان يونس#حرب_غزة pic.twitter.com/ZYyJbvxRoj
— قناة الجزيرة (@AJArabic) January 16, 2024
اکتوبر کا وہ تباہ کن دن تھا جب اسرائیلی گولہ باری میں وائل نے اپنی بیوی، ایک 16 سالہ بیٹے، ایک 7 سالہ بیٹی اور ایک پوتے کو ہمیشہ کے لیے کھو دیا تھا۔