غزہ: المواصی سیف زون میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ پر اسرائیلی بم نے ہولناک گڑھا بنا دیا ہے۔
الجزیرہ اور انادولو کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران نام نہاد سیف زون میں کئی اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی گئی ہے، جن میں ایک تباہ کن حملہ بھی شامل ہے جس میں 9 افراد شہید ہوئے۔
بدھ کے روز جنوبی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں بچے بھی مارے گئے ہیں، پناہ گزینوں کے کیمپ پر وسیع تباہی پھیلانے والے بم گرائے گئے ہیں، جس کا ثبوت ایک تصویر کی صورت میں سامنے آیا ہے، یہ ایک بہت بڑے گڑھے کی تصویر ہے جو اسرائیلی بم کی وجہ سے بنا ہے۔
تصویر میں فلسطینی شہری ایک بڑے اور گہرے گڑھے کے گرد جمع ہیں، المواصی کیمپ کے عارضی خیموں میں ہزاروں فلسطینی رہائش پذیر ہین۔
الجزیرہ عربی کے نمائندے نے اطلاع دی کہ ایک خیمے پر حملے میں متعدد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جب کہ ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ کیمپ میں موجود اس کے کلینک کو بھی ایک بڑے ’دھماکے‘ سے نقصان پہنچا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے غزہ میں جبری نقل مکانی کو اسرائیل کا جنگی جرم قرار دے دیا
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے خان یونس کے مغرب میں المواصی کے علاقے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا تھا جس سے بچوں سمیت 8 افراد شہید ہو گئے تھے، جب کہ ایک اور فلسطینی ایک اور حملے میں شہید ہوا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کو غزہ پر اپنی مہلک بمباریوں کے لیے عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے۔