سپروکسن 500 ایم جی کے جعلی ٹیبلٹس مارکیٹ میں زیر گردش ہیں، اینٹی بائیوٹک گولی کا بیچ بی اے اے 928 جعلی قرار دے دیا گیا، ڈریپ نے سپروکسن 500 ایم جی کے بارے میں ریپڈ الرٹ جاری کر دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب ڈرگ کنٹرول نے قصور سے سپروکسن کا مشتبہ اسٹاک ضبط کیا ہے، ڈریپ نے بتایا ہے کہ سپروکسن 500 ایم جی بائرز پاکستان لاہور کی جانب سے تیارکی جاتی ہے، سپروکسن سینے، گلے اور یورین انفیکشن میں استعمال کی جاتی ہے۔
ڈریپ کے مطابق جعلی دوا میں سائیکوٹراپک، نارکوٹک و زہریلے اجزاشامل ہوسکتے ہیں، جعلی اجزا سے تیارکردہ دوا انسانوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے، غیر معیاری و جعلی دوا کے استعمال سے علاج شدید متاثر ہوتا ہے،
ڈرگ حکام نے کمپنی سے سپروکسن کے دستیاب بیج کے حوالے سے انکوائری کی ہے، کمپنی نے مارکیٹ میں دستیاب سپروکسن کے بیچ سے لاتعلقی ظاہر کی ہے، دوا ساز کمپنی نے سپروکسن کے بیچ بی اے اے 928 کو جعلی قرار دیا ہے،
ڈریپ نے کہا ہے کہ فیلڈ فورس مارکیٹ میں دستیاب سپروکسن کا جعلی بیچ ضبط کریں، کیمسٹ سپروکسن کے جعلی بیچ کی سیل روکنے کے لیے اسٹاک چیک کریں، ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں، ڈاکٹرز مریضوں کو سپروکسن دوا کے جعلی بیچ کا استعمال نہ کرائیں۔