انگلینڈ کے سابق کپتان الیسٹر کک نے حالیہ سیریز میں بھارت کے خلاف اپنی ٹیم کی خراب پرفارمنس کے باوجود اس کا دفاع کیا ہے۔
جاری ٹیسٹ سیریز میں انگلش ٹیم نہایتمشکلات کا شکار ہے، اس وقت میزبان ٹیم کو پانچ میچوں کی سیریز میں 1-3 کی ناقابل شکست برتری حاصل ہے جبکہ آخر ٹیسٹ میں بھی انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں بہت کم اسکور پر آؤٹ ہوگئی ہے جس سے اس کے شکست کے آثار واضح ہیں۔
بھارت میں مہمان ٹیم کی بدترین کارکردگی اور ذہنیت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ تاہم کک کا ماننا ہے کہ طویل سیریز کے دوران گھر سے دور رہنا بھی پلیئرز کے لیے ایک چیلنج ہے۔
انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں نے کنڈیشن موافق نہ ہونے کے باوجود زبردست طریقے سے سیریز کو مسابقتی بنایا اور اس پر بین اسٹوکس اور کمپنی کی تعریف بنتی ہے۔
کک کا تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم یہاں گھر بیٹھے ٹیلی ویژن دیکھ رہے ہیں جبکہ وہ اپنے ملک سے دور کھیل رہے ہیں میں انگلینڈ کا دفاع نہیں کر رہا ہوں لیکن وہ آٹھ ہفتوں سے ملک سے باہر ہیں۔ یہ ایک مشکل دورہ ہے پلیئرز روبوٹ نہیں ہیں
انھوں نے کہا کہ میں ان کی کارکردگی کا دفاع نہیں کر رہا ہوں لیکن اس میں ایک انسانی عنصر بھی موجود ہے۔ ہمیں اتنی دور سے میچ کے دوران دباؤ کا اندازہ نہیں ہوتا۔ انھیں بھارت کے ہاتھوں زبردست شکست ہوئی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ جلد ملک واپس آئیں تاکہ دباؤ سے نکلیں۔
واضح رہے کہ سیریز کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ دھرم شالہ میں جاری ہے، پہلی اننگز میں انگلینڈ کی ٹیم 218 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی ہے۔ اس کے جواب میں بھارت نے دسرے دن کے اختتام پر 8 وکٹوں کے نقصان پر 473 رنز بنا لیے ہیں۔