جمعرات, جون 27, 2024
اشتہار

معیشت کی بہتری کیلیے 70 سال سے جو کام نہیں کیے اب کرنا ہوں گے، وزیر مملکت خزانہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک کا کہنا ہے کہ معیشت کی بہتری کیلیے 70 سال سے جو کام نہیں کیے وہ اب کرنا ہوں گے۔

علی پرویز ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سرکاری کارپوریشن کے خسارے معیشت پر ناقابل برداشت بوجھ ہیں جو آئندہ نسل کو گروی رکھوا دیں گے، ان خساروں پر سوچ کو بدلنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کی معاشی ٹیم کو کچھ وقت دیں، سرکاری کارپوریشن کے خساروں کا حل صرف نجکاری ہے۔

- Advertisement -

چند روز قبل وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمالیہ میں کاشتکاروں اور بزنس مینوں سے ملاقات کے بعد نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ ملک کو چلانے کیلیے ہمیں آئی ایم ایف پروگرام کو آگے لے کر جانا ہے اس کے علاوہ کوئی پلان بی موجود نہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ اگر ملک نے آگے جانا ہے تو ہمیں سب کچھ پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنا پڑے گا اور حکومتی خساروں کو ختم کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ خیرات سے اسکول اور اسپتال چل سکتے ہیں لیکن ملک صرف اور صرف ٹیکس سے ہی چلتے ہیں، ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو ساڑھے 9 فیصد ہے جو مستحکم نہیں، اس کو کم از کم 13 ساڑھے 13 فیصد پر لے جانا پڑے گا، باقی سیکٹرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں، 32 ہزار ریٹیلرز رجسٹرڈ ہو چکے جن پر جولائی سے ٹیکس کا نفاذ ہوگا۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ لوگ ایف بی آر اور ٹیکس نیٹ پر اس لیے نہیں آتے کہ ہراسمنٹ ہوتی ہے، سیلز ٹیکس کی آٹومیشن بہت بڑی ترجیح ہے، ہمیں چیزوں کو بیلنس کر کے چلنا پڑے گا، وفاق اگر صوبوں کو ساتھ لے کر چلے تو ملک ترقی کرے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں