وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے صدارتی نظام نافذ کے نفاذ سے متعلق خبروں کو جھوٹ پر مبنی قرار دے دیا۔
سکھر پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ میں نےگزشتہ ایک اجلاس کےعلاوہ تما م میں شرکت کی لیکن کسی اجلاس میں صدارتی نظام کی کِوئی بات تک نہیں ہوئی، صدارتی نظام کی باتیں جھوٹ پرمبنی ہیں اس پر میرا کچھ کہنا حق نہیں رکھتا فیصلہ عوام اور اسمبلیاں کرسکتی ہیں۔
علی زیدی نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹولندن یاکسی اورملک کےوزیراعظم تونہیں تھے بینظیربھٹوبھی پاکستان کی وزیر اعظم تھیں، شاہنوازبھی پاکستانی تھے اب پیپلزپارٹی رہنماؤں کی جائیدادیں باہرکےممالک میں کہاں سے آئیں؟
ان کا کہنا تھا کہ یوریاکی ذخیرہ اندوزی زیادہ ترسندھ میں ہورہی ہے مچھلی کی برآمدات 415 ملین ڈالر سے زیادہ نہیں بڑھتی مچھلی برآمدات میں کئی بڑےنام ملوث ہیں جن کی چھان بین کررہےہیں انشا اللہ 10روز کے اندر برآمدات کے اسکینڈلز کو منظرعام پرلاؤں گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں جوڈیشل ریفارمزکی اشدضرورت ہے یہاں 25، 25 سالوں کے اسٹےآرڈر چل رہے ہیں، کےپی ٹی کےکیسز پر بھی اسٹے آرڈرز چل رہےہیں۔