بین الاقوامی کرکٹ کا نیا عالمی چیمپئن بننے کی دوڑ کا آغاز 5 اکتوبر سے بھارت میں ہوگا جس میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے گا۔
انگلش کپتان ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل ہی جارحانہ عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ہم دفاع کے لیے نہیں جیتنے کے لیے جارہے ہیں۔
ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ 2019 کی فائنلسٹ ٹیموں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مابین احمدآباد میں کھیلا جائے گا جب کہ ٹورنامنٹ کا بلاک باسٹر مقابلہ روایتی حریفوں بھارت اور پاکستان کے درمیان 14 اکتوبر کو اسی میدان میں ہوگا۔
ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ چیمپئن شپ کے لیے 10 ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ یہ ٹورنامنٹ 46 دن تک چلے گا اور 19 نومبر کو فائنل کھیلا جائے گا۔
فارمیٹ اور شیڈول
ون ڈے ٹورنامنٹ کا پہلا مرحلہ راؤنڈ رابن فارمیٹ کا ہوگا جہاں تمام ٹیمیں ایک بار ایک دوسرے سے کھیلیں گی جس کے نتیجے میں 45 میچ ہوں گے۔ پہلا مرحلہ 12 نومبر کو بنگلورو میں ہندوستان اور ہالینڈ کے درمیان میچ کے ساتھ ختم ہوگا۔
راؤنڈ رابن مرحلے کے اختتام پر سرفہرست چار ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی۔ پہلے اور چوتھے نمبر پر آنے والی ٹیمیں پہلا سیمی فائنل 15 نومبر کو ممبئی میں کھیلیں گی جبکہ دوسری اور تیسری ٹیمیں دوسرے سیمی فائنل میں 16 نومبر کو کولکتہ میں مدمقابل ہوں گی۔
اگر پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے تو وہ ٹیبل میں رینکنگ سے قطع نظر کولکتہ میں میچ کھیلے گا اور اگر ہندوستان کوالیفائی کرتا ہے تو وہ ممبئی میں کھیلے گا۔ اگر دونوں ٹیمیں سیمی فائنل میں ٹکراتی ہیں تو میچ کولکتہ میں کھیلا جائے گا۔
انڈیا بمقابلہ پاکستان
فائنل سے پہلے کرکٹ ورلڈ کپ کا سب سے بڑا میچ روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کا ہوگا۔ مارکی میچ 14 اکتوبر کو احمد آباد میں ہوگا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آن لائن ٹکٹ جاری ہونے کے ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں فروخت ہو گئے۔
ٹکٹ
آئی سی سی نے مرحلہ وار ٹورنامنٹ کے ٹکٹ جاری کیے ہیں جس میں تازہ ترین سیمی فائنل اور فائنل دونوں ہیں جو فروخت ہو چکے ہیں۔
کرکٹ کے شائقین نے مقامی اور سفر کرنے والے حامیوں کے لیے ٹکٹوں کی عدم دستیابی کے بارے میں شکایت کی ہے جب کہ ہندوستانی کرکٹ کے سربراہ جے شاہ نے ہندوستانی فلم اور کرکٹ کی مشہور شخصیات کو نام نہاد "گولڈن ٹکٹ” دے دیے ہیں۔
انعامی رقم
آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے 13 ویں ایڈیشن میں 10 ٹیموں پر مشتمل ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم چمچماتی ٹرافی کے ساتھ احمدآباد کے اسٹیڈیم میں 4 ملین ڈالر کی بھی حقدار ہو گی۔
رنرز اپ کو 2 ملین امریکی ڈالر ملیں گے جبکہ سیمی فائنل ہارنے والے کو 8 لاکھ ڈالر ملیں گے۔ 48 میچوں پر مشتمل ایونٹ 5 اکتوبر سے 10 مقامات پر کھیلا جائے گا۔
اب تک کے سب سے بڑے کرکٹ ورلڈ کپ میں ہر لیگ میچ جیتنے کے لیے انعامات رکھے گئے ہیں۔ ٹیمیں راؤنڈ فارمیٹ میں ایک بار ایک دوسرے سے کھیلیں گی جس میں ٹاپ فور سیمی فائنل میں پہنچیں گے۔
گروپ مرحلے میں ہر میچ کی فاتح کو 40,000 امریکی ڈالر ملیں گے اور سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہ کرنے والی چھ ٹیموں کو 100,000 امریکی ڈالر کی ادائیگی ملے گی۔
ٹیمیں اور اہلیت
اس سال کے ایونٹ میں 10 ٹیمیں شامل ہیں جن میں بھارت، افغانستان، آسٹریلیا، بنگلا دیش، انگلینڈ، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، پاکستان، جنوبی افریقہ اور سری لنکا شامل ہیں۔ دو بار کے فاتح ویسٹ انڈیز ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی نہ کر سکی۔
سات ٹیمیں – بشمول دفاعی چیمپئن انگلینڈ – نے جولائی 2020 سے مئی 2023 تک جاری رہنے والی ICC سپر لیگ میں اپنی اسٹینڈنگ کی بنیاد پر کوالیفائی کیا۔
ہالینڈ اور سری لنکا نے اس سال کے شروع میں ناک آؤٹ کوالیفکیشن مرحلے میں سرفہرست آنے کے بعد آخری دو جگہیں حاصل کیں۔
ویزوں میں تاخیر
کرکٹ ورلڈکپ کیلئے پاکستان کو تاخیر سے ویزے جاری کیے گئے۔ بروقت ویزے نہ ملنے پر پاکستان نے آئی سی سی کو احتجاجی خط بھی لکھا۔
بھارت نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے ویزے سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط کیے تھے۔ آسٹریلیا کے بعد جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی بھارت پہنچ چکی ہے۔ پاکستان حیدرآباد دکن میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف وارم اپ میچز کھیلے گا۔
بغیر تماشائی
ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کا وارم اپ میچ بغیر تماشائیوں کے کھیلا جائے گا۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے لیے 29 ستمبر کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان حیدرآباد میں ہونے والا وارم اپ میچ سیکیورٹی خدشات کے باعث بغیر کسی تماشائیوں کے ہوگا۔
یہ فیصلہ منتظمین نے کیا ہے اور بورڈ فار کنٹرول آف کرکٹ ان انڈیا (BCCI) اپنے ٹکٹنگ پارٹنر کے ذریعے ٹکٹ کی رقم کی واپسی کی سہولت فراہم کرے گا۔ جن شائقین نے میچ ٹکٹ خریدے ہیں انہیں ری فنڈ کیا جائے گا۔
پچز کیلیے ہدایات
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ 2023 کے لیے میزبان اسٹیڈیمز کے کیوریٹرز کیلیے پروٹوکول جاری کر دیے ہیں اور انہیں وکٹیں ایسی بنانے کی ہدایت کی ہے جس میں ٹاس جیتنے یا ہارنے کا میچ کے نتیجے میں عمل دخل کم ہو۔
بھارتی کنڈیشنز عام طور پر اسپن کے لیے زیادہ سازگار ہوتی ہیں تاہم آئی سی سی نے اوس کے حوالے سے صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیوریٹرز کے لیے نئے پروٹوکول جاری کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ سیمرز کی مدد کے لیے پچوں پر گھاس کو زیادہ چھوڑ دیں تاکہ کھیل میں ان کا کردار بھی رہے۔