شاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال نے پاکستان کا تصور پیش کر کے برصغیر کے مسلمانوں میں غلامی کی زنجیروں سے چھٹکارا پانے کے لئے ایک نئی امید پیدا کی۔ آپ کی شاعری مسلمانوں کے لئے ہمیشہ مشعل راہ بنی رہی۔
مصور پاکستان ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کی اٹھہترویں برسی آج ملک بھر میں عقیدت واحترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ علامہ اقبال کو ہم سے بچھڑے ہوئے78 برس بیت گئے.
آج کے دن ادب کی دنیا کا چشم وچراغ اس دنیا سے رخصت ہوگیا،اور ایک نہ پُر ہونے والا خلا چھوڑ گیا۔ یہ شاعر مشرق کا خواب ہی تھا کہ آج ہم آزاد ملک پاکستان میں رہ رہے ہیں۔
یا رب دلِ مسلم کو وہ زندہ تمنّا دے
جو قلب کو گرما دے جو رُوح کو تڑپا دے
آپ 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے مقبول اشعار جنہوں نے مسلمانوں میں ایک نئی روح پھونک دی.
نگاہ فقر ميں شان سکندری کيا ہے
خراج کی جو گدا ہو ، وہ قيصری کيا ہے
کلامِ اقبال دنیا کے ہر حصے میں بڑی عقیدت کے ساتھ پڑھا جاتا ہے ۔ علامہ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے نئی نسل میں انقلابی روح پھونکی اور اسلامی عظمت کو اجاگر کیا۔
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
ان کی کئی کتابوں کے انگریزی، جرمن، فرانسیسی، چینی، جاپانی اور دیگر زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں۔انیس سو بائیس میں آپ کو برطانوی حکومت کی جانب سے سر کا خطاب دیا گیا،شاعر مشرق علامہ اقبال کی شاعری زندہ شاعری ہے جو ہمیشہ مسلمانوں کے لئے مشعل راہ بنی رہے گی.
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے آج ملک کے تمام شہروں میں سیاسی وسماجی تنظیموں کی جانب سے تقریبات منعقد کی جارہی ہیں۔
Ya rab dil e Muslim ko woh -Kalam e Iqbal by… by malikarfan1