واشنگٹن: امریکا کی جانب سے تارکین وطن سے متعلق بنائی گئی پالیسی کے خلاف احتجاج کرنے والے چھ سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی دار الحکومت واشنگٹن میں ہزاروں امریکی شہری صدر ٹرمپ کی پالیسی کے خلاف پرامن مظاہرہ کررہے تھے جن کا مطالبہ تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ تارکین وطن اور ان کے بچوں کے ساتھ ہونے والے نارواں سلوک اور استحصال کو فوری طور پر روکیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک سے تارکین وطن کی غیر قانونی طور پر امریکا آمد کے خلاف ’صفر برداشت‘ کی پالیسی کا اعلان کر رکھا ہے جس کے باعث امریکا میں آئے دن احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
امریکا: تارکین وطن بچوں کو علیحدہ کرنے کا حکم، عدالتوں میں چلینج
گرفتار مظاہرین میں اکثریت خواتین کی ہے جو غیر قانونی طور پر امریکا داخل ہونے والے تارکین وطن سے اظہار یکجہتی بھی کر رہی تھیں، جن کا یہ بھی مطالبہ تھا کہ تارکین وطن کے بچوں کو ان کے والدین سے ملایا جائے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں امریکا کی جانب سے تارکین وطن سے جبری سلوک پر تشویش پائی جاتی ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اس عمل کے خلاف گذشتہ دنوں امریکا میں احتجاج بھی کیا گیا تھا۔
تارکین وطن کو قانونی کارروائی کے بغیر ملک بدر کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ
خیال رہے کہ آئندہ ہفتے امریکا میں تارکین وطن کی نمائندہ کئی تنظیموں، شہریوں اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم کئی اداروں نے ٹرمپ انتظامیہ کی تارکین وطن سے متعلق سیاست کے خلاف واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے سامنے ایک بہت بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کر رکھا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔