دوحہ: افغانستان میں قیام عمل کے لیے امریکا اور افغان طالبان میں مذاکرات کا نیا دور آج شروع ہوگا.
تفصیلات کے مطابق افغانستان میں جنگ ختم کرنے کے لیے فریقین دوحہ میں سر جوڑ کر بیٹھیں گے، یہ مذاکرات کے سلسلے کا آٹھواں دور ہے.
قطر کے دارالحکومت میں شروع ہونے والے اس نئے مذاکراتی دور کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے.
امریکی حکومتی ذرائع اور تجزیہ کاروں کے جانب سے امید ظاہر کی گئی ہے کہ اس مرحلے میں فریقین کسی امن معاہدے پر متفق ہو سکتے ہیں.
اگر ایسا ہوتا ہے، تو جنگ و جدل کا شکار یہ خطہ اٹھارہ برس بعد امن کی سمت پیش قدمی کرے گا.
مذاکرات کا یہ نیا دور ایسے وقت پر شروع ہو رہا ہے، جب واشنگٹن حکومت افغانستان سے اپنے ہزاروں فوجیوں کی واپسی کی تیاریوں میں ہے.
مزید پڑھیں: ہم افغانستان میں ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہیں، زلمے خلیل زاد
خیال رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے بھی امید ظاہر کیا ہے کہ فریقین کے درمیان ایک موثر امن معاہدہ ہوسکتا ہے.
زلمے خیل زاد نے گزشتہ دونوں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انھوں نے وزیر اعظم اور آرمی چیف سمیت اہم ملاقاتیں کی.
وزیر اعظم کے دورہ امریکا میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی تھی کہ پاکستان افغانستان میں امن کے سلسلے میں کردار ادا کرسکتا ہے.