تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

امریکا نے یوکرین کو مایوس کردیا، F-16 جنگی طیارے دینے سے صاف انکار

امریکا نے یوکرین کی جانب سے مسلسل تقاضوں کے باوجود اسے ایف 16 جنگی طیارے دینے سے صاف انکار کردیا ہے جبکہ روسی حملوں میں تیزی آگئی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ایک صحافی کے یوکرین کو ایف 16 جنگی طیارے فراہم کرنے کے سوال پر امریکی صدر جو بائیڈن نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا یوکرین کو ایف 16 جنگی طیارے نہیں دے گا اور نہ ہی اس حوالے سے یوکرین سے کوئی بات چیت ہو رہی ہے۔

اس سے قبل جمعے کو یوکرین کے وزیر دفاع کے ایک مشیر نے کہا تھا کہ پچھلے ہفتے ٹینکوں کی فراہمی کے بعد یوکرین کی کوشش ہے کہ وہ مغربی ممالک سے فورتھ جنریشن جہاز حاصل کرے جن میں ایف 16 بھی شامل ہیں اور اب روس کے خلاف بڑی رکاوٹ یہی جہاز ہوں گے۔

جو بائیڈن کا یہ بیان یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اس بیان کے تھوڑی دیر بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ روس یوکرین کی مزاحمت کا بدلہ مشرقی حصے میں مسلسل حملوں سے لینا شروع کر دیا ہے۔

دوسری جانب روسی فوجوں نے تازہ حملوں میں مزید علاقوں پر قبضے کا دعوٰی کیا ہے۔

یوکرین کے وہ علاقے جہاں روس قابض ہے، اس کے انتظامی عہدیدار ڈینس پشیلن کا کہنا ہے کہ روسی فوجیوں نے کوئلے کی کانوں کے لیے مشہور قصبے ووہلیدر میں قدم جما لیے ہیں جب کہ فوج باخموت، میرینکا اور ووہلیدر کے علاقوں میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے۔ روسی نیوز ایجنسی ٹاس نے بھی فوجوں کی پیش قدمی کے حوالے رپورٹس دی ہیں۔

یوکرین کی فوج کے آرمی جنرل اسٹاف نے بتایا کہ پیر کو روسی فوجوں نے باخموت کے رہائشی علاقوں پر مسلسل بمباری کی جس میں ٹینک بھی استعمال کیے گئے۔

ادھر یوکرین کے فوجی تجزیہ کار اولیح زدانوف کا کہنا ہے کہ یوکرین اب بھی میرینکا اور ووہلیدر پر کنٹرول رکھے ہوئے ہے اور یوکرینی حکام نے کچھ علاقوں میں روسی حملوں کو ناکام بنانے کا دعوٰی بھی کیا ہے۔ حکام کے مطابق باخموت اور ووہلیدر میں روسی فوجیوں کو پسپا کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیوٹن نے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی، سابق برطانوی وزیراعظم کا دعویٰ

واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری مسلح تنازع کو آئندہ ماہ فروری میں ایک سال ہو جائے گا۔

Comments

- Advertisement -