ٹرمپ رواں ماہ 20 جنوری کو دوسری بار امریکا کے صدر کا حلف اٹھائیں گے تاہم اس موقع پر امریکی پرچم سر نگوں رہے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ جو گزشتہ برس نومبر میں حریف کاملا ہیرس کو بھاری اکثریت سے شکست دے کر دوسری بار امریکی صدر منتخب ہوئے تھے۔ وہ رواں ماہ 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں۔ تاہم ان کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر امریکی پرچم سرنگوں رہے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ جس وقت صدر کا حلف اٹھائیں گے۔ اس وقت امریکا اپنے سابق صدر جمی کارٹر کی موت کا سوگ منائے گا اور وائٹ ہاؤس انتظامیہ کے حکم پر اس دن امریک پرچم سرنگوں رہے گا۔
سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن نے امریکن فلیگ کوڈ کے مطابق امریکی پرچم کو سرنگوں رکھنے کا حکم دیا ہے، جس کے مطابق موجودہ یا سابق صدر کی موت کے بعد 30 دن تک پرچم کو آدھا جھکانا لازمی ہے۔
اس کوڈ کے مطابق امریکی پرچم 28 جنوری تک سرنگوں رہے گا جب کہ 20 جنوری کو ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے پر مایوسی اور ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ کوئی بھی اس صورتحال کو نہیں دیکھنا چاہتا۔
ماضی میں امریکن فلیگ کوڈ صدر کی طرف سے تبدیل کیا جاتا رہا ہے۔ ٹرمپ نے اس طاقت کو اپنے پہلے دور میں استعمال کیا تھا۔ 1973 میں، صدر رچرڈ نکسن نے ویتنام سے امریکی جنگی قیدیوں کی واپسی کے اعزاز میں 30 روزہ سوگ کی مدت ختم ہونے سے پہلے پرچم بلند کیا تھا جو سابق صدر لنڈن جانسن کی موت کے بعد امریکی پرچم کو سرنگوں کر دیا گیا تھا۔
تاہم وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرائن جین پیئر نے کہا کہ صدر بائیڈن امریکی پرچم کو سرنگوں رکھنے کے حکم پر نظر ثانی نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ یو ایس فلیگ کوڈ کے تحت دیگر اہم شخصیات، جیسے نائب صدر، سپریم کورٹ کے ججز اور یو ایس کانگریس کے ممبران کی موت کے اعزاز میں مختصر مدت کے لیے ہی صحیح لیکن جھنڈا ہاف اسٹاف پر بھی لہرایا جاتا ہے۔