تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

مرحوم عامر لیاقت حسین کا پوسٹمارٹم کرایا جائے یا نہیں؟ فیصلہ ہوگیا

کراچی: ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے بیٹے اور بیٹی نے والد کا پوسٹ مارٹم نہ کرانے کا فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے حلف نامہ بھی لکھا دیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس افسران اورعامرلیاقت کے ورثا میں مذاکرات کامیاب ہوگئے ، بیرون ملک سے آنے والے بیٹے احمد اور بیٹی دعا نے معاہدہ کیا ہے کہ عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم نہیں کرایا جائے گا۔

اس حوالے سے پولس اور فریقین کے درمیان معاہدہ نامہ لکھا گیا ، عامر لیاقت کے بیٹے احمد اور بیٹی دعا نے حلف نامہ لکھا۔

اس سے قبل مرحوم عامر لیاقت حسین کا پوسٹمارٹم کرانے کے معاملے پر پولیس افسران نے قانونی ماہرین سے مشاورت کی۔

چھیپا سرد خانے میں پولیس، رینجرزافسران اور رمضان چھیپا موجود ہیں، پولیس کا کہنا تھا کہ انتقال کے بعد باڈی ریاست کی ملکیت ہوتی ہے، ہائی پروفائل کیس ہے وجہ موت جاننا ضروری ہے۔

حکام نے کہا تھا کہ کل کوقبر کشائی سے بہتر ہے آج پوسٹمارٹم ہوجائے، آخری طریقہ یہ ہےکہ عدالت سےاین اوسی لےآئیں، حکمنامہ ہوکہ پوسٹمارٹم کے بغیر لاش حوالے کی جائے۔

اس سے قبل پولیس نے عامر لیاقت کی میت ورثا کے حوالے کرنے سے منع کر دیا تھا ، پولیس کی جانب سے خط انچارج سرد خانہ چھیپا کے نام لکھا گیا، جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ عامر لیاقت کی میت کسی کے حوالے نہ کی جائے، لاش امانت کے طور پر آپ کے سرد خانے کے سپرد کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا تھا کہ عامر لیاقت کی میت بریگیڈ تھانے کا عملہ وصول کرے گا، اگر لاش کسی اور کو دی گئی تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یاد رہے گذشتہ روز ڈاکٹر عامر لیاقت کی میت جناح اسپتال منتقل کی گئی تھی تاہم ان کی فیملی نے پوسٹ مارٹم سےمنع کردیا تھا۔

واضح رہے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اچانک انتقال کرگئے ، ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی ایم این اے کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا، عامر لیاقت کو ڈرائیور نے ساتھی ملازم کے ساتھ دوپہر ایک بجے اسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کی۔

گھریلو ملازم نے بتایا تھا کہ کمرے کے اندر گیا توعامرلیاقت بےہوش تھے جبکہ عامرلیاقت کے پڑوسی کا کہنا ہے تھا فلیٹ میں داخل ہوئے توجنریٹر کا دھواں بھرا ہوا تھا، ڈرائیور کی حالت بھی خراب تھی۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن الطاف حسین نے بتایا تھا کہ عامر لیاقت کی طبیعت پچھلی رات سےخراب تھی تاہم موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی پتہ چل سکےگی۔

پولیس ٹیم نے ڈاکٹر عامر لیاقت کے گھر پہنچ کے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں اور گھر کو سیل کرکے کچھ سامان تحویل میں بھی لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دیکھا جائے گا کہ آخری مرتبہ عامر لیاقت کی کس سے بات ہوئی تھی،عامر لیاقت کے کمرے میں ایک ڈبل بیڈ اور الماری تھی جب کہ کمرے میں کچھ برتن اور دیگر سامان بھی موجود تھا۔

Comments

- Advertisement -