تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

باقر خانی کے پیچھے چھپی دلچسپ کہانی

پاکستان میں شاید ہی کوئی ایسا فرد ہو جو باقر خانی کے نام سے واقف نہ ہو، باقر خانی کا نام ذہن میں آتے ہی خوشبو اور کرکراتے لچھے دار ٹکیہ کا خیال ذہن میں آتا ہے جس کی اوپری سطح پر چینی اور تل چپے ہوتے ہیں اور چائے کی پیالی میں یہ باقر خانی اس طرح گھل جاتی ہے جیسے کوئی عاشق اپنے محبوب کو دیکھ کر پگھل سا جاتا ہے ۔

لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ یہ خستہ باقرخانی کہاں سے آئی؟ اسے باقرخانی کیوں کہتے ہیں؟، تو چلیں ہم اپنے صارفین کو اس حقیقت سے آگاہ کردیں۔

روایات کے مطابق باقر خانی کا نام باقر خان کے نام پر رکھا گیا جو نواب سراج الدولہ کے دور حکومت میں چٹاگانگ میں ایک فوجی جرنیل تھے، باقر خان ایک خوبصورت شاہی رقاصہ خانی بیگم کے عشق میں مبتلا تھے اور خانی بیگم بھی باقر خان کی فدا تھیں۔

محبت کی اس داستان میں ایک اور درباری افسر زین الخان کی انٹری ہوئی، جب اس کو تمام تر کوششوں کے باوجود خانی بیگم کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہ ملا تو اس نے خانی بیگم کو اغوا کر کے قید میں ڈال دیا۔

باقر خان نے جلد ہی خانی بیگم کو زین الخان کی تحویل سے آزاد کروا لیا۔ لیکن ایک نئی مصیبت میں پھنس گیا۔ خانی بیگم کے آزاد ہونے پر زین الخان روپوش ہو گیا، ہر طرف یہ افواہ گردش کرنے لگی کہ آغا باقر نے جذبہ رقابت کے تحت زين الخان کو قتل کر دیا ہے۔

نتیجے کے طور پر بادشاہ نے انہیں شیر کے سامنے ڈال کر موت کی سزا سنا دی مگر آغا باقر اپنی بہادری کے سبب شیر کو مار کر بچ گئے اور فرار ہو گئے، اس موقع پر زین الخان نے ایک بار پھر خانی بیگم کو اغوا کر کے قتل کر ڈالا-

جب یہ خبر شہر میں پھیلی تو نان بائیوں نے باقر خان اور خانی بیگم سے عقیدت کے طور پر باقر خان کی پسندیدہ روٹی کو باقرخانی کا نام دے دیا، یہ روٹی بنگال سے نکل کر پورے ہندوستا ن میں باقر خانی کے نام سے ان کی محبت کی یاد گار کے طور پر مشہور ہو گئي اور سب لوگ آج بھی اس روٹی کو باقر خانی کے نام ہی سے یاد کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -