تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

مہاجرین کی بڑی تعداد میں آمد کی وجہ سے جرمنی تقسیم ہوا، انجیلا مرکل

برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ 2015 میں مہاجرین کی بڑی تعداد میں آمد کی وجہ سے جرمنی تقسیم ہوا، چوتھی مدت اقتدار میں ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔

انجیلا مرکل نے چوتھی مرتبہ چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے اہم پارلیمانی خطاب میں مہاجرین سے متعلق سخت موقف اختیار کیا۔

انجیلا مرکل نے کہا کہ مخصوص وقت میں ایک ملین مہاجرین کو جرمنی آنے کی اجازت دینا ایک غیر معمولی استثنیٰ تھا لیکن اب ایسا دوبارہ نہیں کیا جائے گا۔

جرمن چانسلر نے کہا کہ جرمنی مستقبل میں بھی سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو قبول کرے گا لیکن ساتھ ہی ایسے تارکین وطن کی ملک بدری کا سلسلہ تیز کیا جائے گا جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں۔

انجیلا مرکل نے اپنے خطاب میں اقتصادی پالیسی کے حوالے سے بات کی، انہوں نے کئی سماجی مراعات کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں سے تمام شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی کا آئندہ بجٹ متوازن ہوگا، ملک میں بیروزگاری کی شرح کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی، یورپی یونین میں مزید مضبوطی استحکام کا باعث ہے، تمام ممالک کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس کے انتخابات میں مرکل کی مقبولیت میں کمی اور مہاجرین مخالف سیاسی پارٹی اے ایف ڈی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا تھا جس کی وجہ ان کی مہاجرین سے متعلق پالیسی کو قرار دیا جارہا تھا۔

یہ پڑھیں: یورپ امریکہ‘ برطانیہ پرانحصارنہیں کر سکتا ‘ انجیلا مرکل

یاد رہے کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپ، امریکہ اور برطانیہ پر انحصار نہیں کرسکتا، یورپ کو اب اپنی منزل کے لیے خود لڑنا ہوگا، وہ وقت اب ختم ہونے والا ہے جب ہم دوسروں پر انحصار کیا کرتے تھے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -