پنجاب اور ہریانہ سرحد پر کسانوں کے دہلی چلو مارچ کو دوبارہ شروع کرنے کے دوران ایک اور کسان ہلاک ہو گیا اب تک 5 مظاہرین جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کسان رہنماؤں اور حکومت کے مذاکرات کا چوتھا دور بھی ناکام رہا جس کے بعد پنجاب ہریانہ سرحد پر کسانوں کے’’دہلی چلو‘‘مارچ کو دوبارہ شروع کرنے کے دوران ایک اور کسان کی ہلاکت ہو گئی ہے۔
سکھ کسان 62 سالہ درشن سنگھ خانوری بارڈر پر دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے چل بسا۔ دہلی چلو مارچ کے دوران اب تک 5 مطاہرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
اپوزیشن جماعتوں نے بھی کسانوں کے مطالبات پر غور کرنے میں ناکامی پر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی ہے جب کہ سمیوکت کسان مورچہ نے 21 سالہ شوبھ کرن سنگھ کی موت پر قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
مشتعل بھارتی کسانوں نے مودی کے پُتلے جلا ڈالے
دوسری جانب مودی سرکار کی جانب سے احتجاج کو مہرہ بنا کر بھارت کے7 اضلاع میں انٹرنیٹ کی فراہمی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔