عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ وفاقی اور کے پی حکومتوں کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے کیونکہ ان کا باہمی لڑائی میں ہی فائدہ ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومت کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے کیونکہ ان کی آپسی لڑائی میں ہی دونوں کا فائدہ ہے۔
میاں افتخار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے مل کر وزیر داخلہ کے پاس جاتے ہیں۔ انڈر اسٹیڈنگ سے احتجاج کرتے اور انڈراسٹینڈنگ کے تحت ہی غائب ہو جاتے ہیں۔ اس بار انہوں نے بشریٰ بی بی کو وزیر اعلیٰ پر چیک رکھنے کیلیے بھیجا ہے تاکہ بھاگ نہ سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے صوبے پر قبضہ کر لیا لیکن کے پی حکومت کو کوئی پروا نہیں۔ صوبے اور وفاق کو 18 ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ نہ ہونے پر بھی کوئی غم نہیں۔ وفاق اور صوبائی حکومتوں کو امن کو ترجیح پر رکھنا چاہیے، لیکن دونوں غافل ہیں۔ صوبائی حکومت کرم کے مسئلے کو کوئی فوقیت ہی نہیں دے رہی۔
اے این پی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم سمیت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیر داخلہ کو کرم جانا چاہیے۔ کیونکہ ہر چیز بعد میں پہلے امن کا قیام اور دہشتگردی کا خاتمہ سر فہرست ہے اور اس کے لیے سب کو مل کر کرم میں امن کے قیام کو ممکن بنانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔