کراچی: انٹر بورڈ میں نتائج تبدیلی کیس میں ادارے کو شواہد مل گئے، اینٹی کرپشن یونٹ نے چیئرمین انٹر بورڈ انعام احمد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق رشوت کے عوض مبینہ طور پر امتحانی نتائج میں گھپلوں پر محکمہ اینٹی کرپشن نے کراچی کے انٹر بورڈ آفس پر چھاپہ مار کر امتحانی ریکارڈ قبضے میں لے لیا تھا، کرپشن میں چیئرمین بورڈ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
[bs-quote quote=”نتائج تبدیل ہونے والی 179 کاپیوں میں چیئرمین انٹر بورڈ کی اجازت سے نمبر تبدیل ہوئے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ذرایع”][/bs-quote]
اینٹی کرپشن یونٹ چیئرمین انٹر بورڈ انعام احمد کے خلاف ایف آئی آر درج کرے گی۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن نے نتائج تبدیل ہونے والی 179 کاپیاں حاصل کرلی ہیں، تمام کاپیوں میں چیئرمین انٹر بورڈ کی اجازت سے نمبر تبدیل ہوئے۔
ذرایع نے بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے پروفیسر انعام احمد اور سابق کنٹرولر کو شاملِ تفتیش کر لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پیسوں کےعوض طلبہ کو اچھے گریڈ میں پاس کیا گیا، کیمسٹری میں 2 نمبر لینے والے امیدوار کو 58 مارکس دیے گئے، طلبہ کو غیر قانونی 4 سے لے کر ہر پرچے میں 66 تک اضافی نمبرز دیے گئے۔
مزید تفصیل پڑھیں: امتحانی نتائج میں گھپلے، کراچی انٹر بورڈ آفس پرچھاپہ، چیئرمین شامل تفتیش
ذرایع نے بتایا کہ انگریزی میں 7 نمبر لینے والے امیدوار کو 70 مارکس دیے گئے، ریاضی میں 12 مارکس لینے والے کو 72 مارکس دے دیے گئے، ریاضی میں 37 مارکس لینے والے ایک طالب علم کو 97 نمبرز دیے گئے۔
22 فروری کو انکشاف ہوا تھا کہ کراچی کے انٹر بورڈ آفس میں مبینہ طور پر امتحانی نتائج میں فیل طلبہ کو لاکھوں روپے رشوت لے کر پاس کیا گیا ہے۔