اشتہار

انٹونی بلنکن نے فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کر دی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات ہوئی، جس میں انھوں نے دو ریاستی حل کی حمایت کی۔

ملاقات میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل مسلسل معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فلسطین پر سے قبضہ ختم کرے، مشرقی یروشلم ہمارا دارالخلافہ ہوگا۔

- Advertisement -

فلسطینی صدر سے مصر اور اردن کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کے سربراہان نے بھی ملاقات کی۔

اس سے قبل انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا تھا۔

بلنکن نے فلسطینی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل رام اللہ میں فلسطینی سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی: تصویر روئٹرز

انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے معاہدے دو ریاستی حل کا متبادل نہیں ہیں، انھوں نے زور دیا کہ یہ کوششیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے لیے پیش رفت کا متبادل نہیں ہیں۔

انھوں نے کہا امریکا چاہتا ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کی روزمرہ کی زندگیوں میں بہتری آئے۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے تھے، دی گارڈین کے مطابق ان کا یہ دورہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوا، مقبوضہ بیت المقدس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ یہ اب فریقین پر منحصر ہے کہ وہ کچھ عرصے سے جاری خوں ریزی اور تشدد کے سلسلے کو کم کر دیں۔ انھوں نے صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار تو کیا لیکن اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ملاقاتوں کے دوران انھوں نے امریکا کی جانب سے کوئی حل پیش نہیں کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں