امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے امریکا میں ہونے والے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے مظاہروں پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں جاری مظاہرے جمہوریت کا حصہ ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے مظاہروں پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مظاہروں کو عوامی حق سمجھتے ہوئے اس کا دفاع کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ امریکا کی جامعات میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی تحریک زور پکڑنے لگی ہے، 40 جامعات میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں کے دوران سیکڑو ں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق احتجاجی طلبہ کو ایمرسن کالج بوسٹن، اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے گرفتار کیا گیا، پولیس کی جانب سے اٹلانٹا کی ایموری یونیورسٹی میں احتجاجی طلبہ پر ربڑ کی گولیوں، شیلنگ کااستعمال کیا گیا۔
پولیس کریک ڈاؤن میں ایموری یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ کی سربراہ کو حراست میں لے لیا گیا، احتجاجی کیمپوں میں موجود طلبہ کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کامطالبہ کیا جارہا ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ طلبہ تحریک سے امریکا میں اسرائیل سے متعلق رائے میں واضح فرق اجاگر ہوگا، عمر رسیدہ افراد کے مقابلے میں امریکی نوجوان فلسطینیوں کے زیادہ حامی ہیں۔
امریکی یونیورسٹی سے بھارتی طالبہ گرفتار
81 سالہ امریکی صدرکوغزہ کی صورتحال کی سیاسی قیمت چکانی پڑسکتی ہے، اسرائیل مخالف طلبہ تحریک سے امریکا میں جنریشن گیپ اجاگر ہوا ہے، طلبہ تحریک سے اسرائیل کو حاصل امریکی حکومتی حمایت خطرے میں پڑسکتی ہے۔