کابینہ کی نجکاری کمیٹی نے پی آئی اے کے 60 فیصد شیئرز فروخت کرنےکی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کی نجکاری کمیٹی نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے ریفرنس پرائس کی منظوری بھی دی ہے۔ نیو ورلڈ سٹی کی بولی ریفرنس پرائس سے برابر یا زیادہ ہوئی تو بولی کامیاب قرار دی جاسکتی ہے۔
معاہدے کے اہم خدوخال
پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی جمع کرانے والی کمپنی بلیو ورلڈ سٹی کیساتھ معاہدے کے اہم خدوخال سامنے آگئے، نجکاری کے بعد ملازمین کو کتنے ماہ تک ملازمت پر رکھا جائے گا۔
پی آئی اے کیلئے سنگل بڈرز بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم نے بولی جمع کرا دی ، بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کے علاوہ کسی گروپ نے خریداری کیلئے بڈنگ نہیں دی۔
بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کیساتھ معاہدے کے اہم خدوخال پر نجکاری کمیشن متفق ہوگئی ہے۔
ذرائع نجکاری کمیشن نے بتایا کہ پی آئی اے کےملازمین کو18 ماہ تک ملازمت پر رکھا جائےگا اور 18 ماہ بعد تقریبا 70 فیصد تک ملازمین کو ازسر نو جاب لیٹر آفر ہوں گے۔۔
معاہدے کے تحت سرمایہ کاری کمپنی 5 سالوں میں 30 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرےگی اور پی آئی اے کے فلیٹس کی تعداد 45 تک بڑھائی جائے گی جبکہ ایئرلائن اپنےتمام روٹس پر سروسزکوبحال کرے گی۔
بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کیساتھ بولی فائنل کرنےکیلئے نیگوسی ایشن پراسس بھی ہو سکتا، اگر بولی کم ہوئی تو بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کومختلف آپشنز دیے جائیں گے۔
سنگل بڈرز کیساتھ بولی کامیاب کرنے کیلئے رولز میں ترامیم بھی کی گئی ہے،پی آئی اے کی بڈنگ کیلئے حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔
850 ارب کی مقروض
850 ارب روپے قرض کے پہاڑ تلے دبی پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی آج ہوئی۔ بولی کاعمل1بجکر30 منٹ پر شروع کیا جائے گا اور بولی کھولنے کاعمل 6 بجکر 30 منٹ پر کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ کسی غیرملکی کمپنی اور ایئرلائن بزنس کا تجربہ رکھنے والی کسی کمپنی نے پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
قومی ایئرلائن کی فروخت میں دلچسپی رکھنے والی چھے کمپنیوں میں سے صرف بلیو ورلڈ کنسورشیم نے بولی کی شرط پوری کرتے ہوئے پیشگی رقم جمع کرائی۔
شام کو بولی کا اعلان ہو گا، اگر طے شدہ قیمت سے کم بولی لگی تو نجکاری منسوخ کر دی جائے گی، خریدار کنسورشیم کی بولی مطلوبہ رقم کے مطابق یا زیادہ ہوئی تو وفاقی کابینہ سے سرکولیشن منظوری لی جائے گی۔
یاد رہے نجکاری کمیشن نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کی تاریخ میں توسیع کر کے 31 اکتوبررکھی تھی جبکہ آئی ایم ایف نے حکومت کو قومی ایئرلائن کی نجکاری کیلئے ستمبر کے آخر تک کا وقت دیا تھا۔
نجکاری سے حکومت کو ائیر لائن کے خسارے اور قرض کی ادائیگی میں اربوں روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
اثاثہ جات
خیال رہے قومی ایئرلائن کے کل 152 ارب روپےکےاثاثہ جات ہیں، اثاثہ جات میں جہاز،سلاٹ،روٹس ،و دیگر شامل ہیں۔
قومی ایئرلائن کی مجموعی رائلٹی 202ارب روپے ہے، جس میں سی اے اےاورپی ایس اوشامل ہیں
پی آئی اے کے ملازمین کی تعداد7ہزار 100 ہے جبکہ 2400 سے زائدتعدادیومیہ اجرت پرکام کرنےوالوں کی ہے۔
قومی ایئرلائن کے6ڈائریکٹر،37جنرل منیجر میں سےاکثریت 2عہدوں پرکام کررہی ہے جبکہ مجموعی جی ایم کی تعداد 45 ہے اور 37جنرل میجر اپنےفرائض انجام دے رہے ہیں۔