اسلام آباد : قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور سانحہ اے پی ایس کے خلاف مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں، قراردادیں وزیر مملکت علی محمد خان نے پیش کی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسملبی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے سانحہ اے پی ایس اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اظہار خیال کرتے ہوئے مذمتی قرار دادیں پیش کیں، جنہیں متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
قرار دادوں کے متن میں کہا گیا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے، کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر فوری عمل کیا جائے، مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کےدرمیان بنیادی مسئلہ ہے اور یہ مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔
قراردادوں میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور اے پی ایس سانحے کی یہ ایوان بھرپور مذمت کرتا ہے۔ قرادادوں کے متن کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر بھرپور عمل درآمد کیا جائے گا جبکہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات جاری رہیں گے۔
اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا گیا۔
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پروڈکشن آرڈر سے متعلق اقدامات کیے جارہے ہیں، جس پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کو اسپیکر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے فیصلہ نہیں کیا تو ہم مجبوراً ہم ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں۔