کراچی: سانحہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ہونے والے طالب علم کی والدہ نے کہا ہے کہ احسان اللہ احسان دہشت گردوں کا سہولت کار تھا اُسے سرِ عام پھانسی ہونا چاہیے، حکومت کوئی بھی پالیسی بناتے وقت متاثرہ خاندانوں سے مشاورت ضرور کرے۔
اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں وسیم بادامی سے گفتگو میں شہید طالب علم اصفہان کی والدہ نے کہا کہ ہمارے بچے واپس نہیں آئیں گے مگر جن لوگوں نے ہمارے معصوم بچوں کو شہید کیا انہیں عوام کے سامنے سزائے موت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ احسان اللہ احسان کی گرفتاری اور اُس کے اعترافی بیانات کافی نہیں ہے، وہ آرمی پبلک اسکول سمیت ہزاروں پاکستانیوں کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کرچکا ہے یا پھر اُن قاتلوں کا سہولت کار رہا ہے۔
ویڈیو دیکھیں
شہید طالب علم کی والدہ نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کا اعلان کیا گیا اُس پر کتنا عمل درآمد ہوا یا پھر کیا پالیسی مرتب کی گئی اس حوالے سے متاثرہ خاندانوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ہمیں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں پر اعتماد ہے مگر حکومت کو اس ضمن میں مزید تیز کام کرنا ہوگا۔
طالب علم کی والدہ نے حکومت اور پاک فوج سے مطالبہ کیا کہ تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد احسان اللہ احسان کو آرمی پبلک اسکول کے باہر سرعام پھانسی دی جائے تاکہ متاثرین کے غموں کا تھوڑا سا مداوا ہوسکے۔