تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

کیا آپ غیردانستہ طور پر کرونا کے پھیلاؤ کا سبب تو نہیں بن رہے؟ ہوشربا انکشاف

لندن: برطانیہ میں ہونے والی نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کرونا کے زیادہ تر مریضوں میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں اور مہلک وائرس کی تشخیص سے قبل وہ کئی افراد میں غیردانستہ طور پر کرونا منتقل کرچکے ہوتے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کروناعلامات ظاہر نہ ہونے پر شہری خود کو مہلک وائرس سے پاک سمجھتے ہیں، وہ اپنے آپ کو الگ تھلگ کرنے اور حفاظتی اقدامات کو بھی خاطر میں نہیں لاتے، لیکن ٹیسٹ کے بعد جب کرونا مثبت آجائے اُس وقت تک وہ کئی افراد کو مثاتر کرچکے ہوتے ہیں۔

برطانیہ کی لندن کالج یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ کرونا کے مثبت ٹیسٹ والے ہر 10 میں سے 8 مریضوں میں وائرس کی علامات ٹیسٹ کے وقت ظاہر نہیں ہوتیں، ریسرچ کے دوران پتا چلا کہ 86 فیصد مریضوں میں کھانسی، بخار، سونگھنے یا چکھنے کی حس جیسی علامات سامنے نہیں آتیں۔

تحقیق کے مطابق 77 فیصد مریض تو ایسے تھے جن میں کسی بھی قسم کی علامات نظر نہیں آئیں۔ خیال رہے کہ ریسرچ کے دوران محققین نے مذکورہ شرح ان 36 ہزار افراد کے ڈیٹا سے نکالی جو کرونا ٹیسٹنگ کے مرحلے سے گزرے۔

محققین نے جائزے اور مشاہدے کے لیے رواں سال اپریل سے جون کے ڈیٹا کا استعمال کیا، اسی مدت کے دوران روزانہ اوسطاً 115 افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی، جن میں سے 23.5 فیصد میں علامات جبکہ 76.4 فیصد میں علامات نہیں تھیں۔

کروناوائرس انسانی جِلد پر کتنی دیر تک زندہ رہ سکتا ہے؟ نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف

ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ تر کرونا مریضوں میں کرونا علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن چند افراد ایسے ہیں جن میں کرونا ٹیسٹ سے قبل اور بعد میں علامات سامنے آتی ہیں، اس طرح وہ خاموشی سے کئی افراد میں وائرس کی منتقلی کا سبب بنتے ہیں اور یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

محققین کے مطابق صرف علامات کرونا کی جانچ کا غلط ذریعہ ہے، کرونا ٹیسٹنگ کو معمول بنانا ہوگا، باہر ایسے افراد ہوسکتے ہیں جو کرونا کا شکار ہوں لیکن انہیں اس کا علم نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -