کراچی: ڈیفنس خیابان مومن سے گرفتار کامران قریشی مبینہ طور پر اپنے بیٹے ارمغان قریشی کا بڑا سہولت کار نکلا، مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان سے تفتیش میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ بنگلے میں موجود جدید اسلحہ کامران قریشی نے خرید کر ارمغان کو دیا تھا، خریداری کی فوٹیجز بھی پولیس کو مل گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے بنگلے سے ارمغان کے والد کامران قریشی کی گرفتاری کے حوالے سے ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر نے بتایا ہے کہ انھیں پولیس مقابلہ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، ملزم سے منشیات سے متعلق بھی تفتیش کی جائے گی۔
ڈی آئی جی کے مطابق جب ڈیفنس کے بنگلے پر چھاپا مارا گیا تھا تو اس دوران اے وی سی سی پر شدید فائرنگ کی گئی تھی، جس میں ڈی ایس پی سمیت 2 اہلکار زخمی ہوئے تھے، پولیس پر حملے میں استعمال یہ اسلحہ کامران قریشی نے خریدا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق قتل کیس کے ملزم ارمغان سے تحقیقات میں مزید اہم شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں، معلوم ہوا ہے کہ ارمغان کے گھر سے ملنے والے کئی ہتھیار پشاور سے خریدے گئے تھے، کامران قریشی نے ہتھیار خرید کر ارمغان کو دیے تھے، اسلحہ خریدتے وقت کی فوٹیجز بھی حاصل کر لی گئی ہیں، کئی فوٹیجز ملزم کے موبائل فون سے ملی ہیں۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد گرفتار
ملزم نے تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ ارمغان کو کچھ اسلحہ بلال ٹینشن نے بھی لے کر دیا تھا، اور ڈیفنس کا گھر کامران قریشی نے کرائے پر لیا تھا۔ کامران قریشی کی اسلحے کی دکان سے ہتھیار خریدنے کے بعد پستول چیک کرتے وقت کی خصوصی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے جس کے بعد اب اسپیشلائز یونٹ تحقیقات کو مزید آگے بڑھائے گا۔
واضح رہے کہ آج ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر کے مطابق پولیس نے خفیہ اطلاع پر بمقام اسٹریٹ 7، بنگلا نمبر 35، خیابان مومن فیز 5، گزری کراچی میں کارروائی کر کے ایک منشیات فروش کو گرفتار کیا۔ ایس ایس پی کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت کامران اصغر قریشی کے نام سے ہوئی جو مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد ہیں، گرفتار ملزم کے قبضہ سے 200 گرام آئس اور ایک 9MM پسٹل مع 2 میگزین اور 10 گولیاں برآمد ہوئی۔