تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کیلی فورنیا فائرنگ میں ملوث جوڑے کا ساتھی گرفتار

کیلیفورنیا : کیلیفورنیا حملوں کے مبینہ ملزمان رضوان فاروق اور تاشفین ملک کے ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم امریکی شہری ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق کیلیفورنیا حملوں میں استعمال ہونے والے اسلحہ کا مالک چوبیس سالہ ایزک مارکیز ہے، جسے ایف بی آئی نے گرفتار کرلیا ہے ۔اینرک مارکیز حملوں میں مبینہ طور پر ملوث رضوان اور تاشفین ملک کا پڑوسی ہے، اینرک نے دو ہزار گیارہ اور بارہ میں رائفل خریدیں جو بعد میں کیلیفورنیا حملوں میں استعمال ہوئیں ۔

ایف بی آئی اس بات کی تحقیق کررہی ہے کہ جب اینرک نے یہ رائفلز فاروق کے حوالے کی تھیں تو کیا اسے کیلیفورنیا حملے کی منصوبہ بندی کا علم تھا؟ تاہم اینرک مارکیز نے ایف بی آئی کو بتایا کہ رضوان فاروق اور وہ دو ہزار بارہ میں کسی حملے کے بارے میں منصوبہ بندی کررہے تھے جبکہ بعد میں ان کا ارادہ بدل گیا ۔

گرفتار کیے گئے نریق مارکیز نامی شخص پر دہشت گردی کی کارروائیوں کی سازش کرنے، اسلحے اور دھماکہ خیز مواد کی غیرقانونی خریداری کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

کیلی فورنیا حملے میں ملوث تاشفین ملک اور رضوان فاروق کو سخت سیکورٹی میں سپرد خاک کردیا گیا.

اس سے قبل امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کیلی فورنیا فائرنگ کے مبینہ حملہ آور جوڑے رضوان فاروق اور تاشفین ملک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر انتہا پسند اقدامات کی حمایت کا کوئی ثبوت نہیں ملا، اس بارے میں گردش کرنے والی اطلاعات درست نہیں.

خیال رہے کہ 2 دسمبر کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان برنارڈینو میں معذوروں کے سینٹر میں فائرنگ سے 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، پولیس نے واقعے میں ملوث دو مشتبہ افراد 28 سالہ رضوان فاروق اور ان کی 27 سالہ اہلیہ تاشفین ملک کو کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد ہلاک کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -