تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ترکی میں 200 فوجی اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری جاری

انقرہ: ترکی میں 200 حاضر سروس فوجی اہلکاروں اور کئی سویلین افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے گئے۔

ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق استنبول کے پراسیکیوٹر آفس نے بری، بحری اور فضائی افواج کے 176 اہلکاروں کے وارنٹ جاری کردئیے ہیں، ان میں ایک کرنل، دو لیفٹیننٹ کرنل، 5 میجر، 7 کیپٹن اور 100 لیفٹیننٹ شامل ہیں۔

ازمیر کے پراسیکیوٹر آفس نے بھی 20 حاضر سروس اور 5 سابق فوجی اہلکاروں جبکہ 10 سویلین افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی تصدیق کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جن اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں ان پر دہشت گرد تنظیم فتح اللہ گولن (فیٹو) سے روابط کا الزام ہے۔

مزید پڑھیں: استنبول : فتح اللہ گولن تعلق کا الزام، تین سو ترک فوجیوں کی گرفتاریوں کے وارنٹ جاری

ازمیر میں مشتبہ افراد پر فون کے ذریعے فیٹو کے اماموں کے ساتھ رابطوں کا الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ 10 شہریوں کو فیٹو کی انکرپٹڈ میسیجنگ ایپلی کیشن استعمال کرنے کا ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 15 جولائی 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد لاکھوں افراد کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا گیا تھا جبکہ سول سرونٹس، ملٹری اہلکار اور دیگر افراد کو ان کے عہدوں سے برخاست کردیا گیا تھا۔

انسانی حقوق کے گروہ اور ترکی کے مغربی اتحادی کریک ڈاؤن کے اس قدر وسیع دائرے پر تنقید کرتے رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ طیب اردوان نے فوجی بغاوت کے پہلے سیاسی اختلافات کو دبایا ہے۔

ترک حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کو لاحق خطرات کے باعث ایسے اقدامات ناگزیر ہیں، طیب اردوان کئی مرتبہ فتح اللہ گولن کی تنظیم کا اثرو رسوخ ختم کرنے کا عہد دہرا چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -