تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ارشد شریف قتل کیس: ایک بار پھر اسپیشل جے آئی ٹی رپورٹ مسترد، حکومت کو آخری موقع دے دیا

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس میں ایک بارپھراسپیشل جےآئی ٹی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو کیس میں پیشرفت کیلئے آخری موقع دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل ازخودنوٹس پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے

اٹارنی جنرل منصور عثمان اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے کہا کہ ایم ایل اے کا جواب تاحال نہیں آیا ، جے آئی ٹی دوبارہ یواےای جانے کی تیاری کررہی ہے۔

جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیئے جے آئی ٹی کا مقصد بتا دیں ابھی تک کوئی میٹریل نہیں دیاگیا، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ہم نے ابتک تحقیقات کی 4عبوری رپورٹس جمع کرائی ہیں تو جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا کہنا تھا کہ اسی چار رپورٹس میں سے ایک فقرہ بتا دیں۔

جے آئی ٹی نے پانچ ماہ بعد پھر بیرون ملک جانے کی استدعا کردی، جس پر ،جسٹس مظاہرنقوی نے کہا کہ ابتک ارشد شریف قتل کیس میں پیشرفت نہیں ہوئی، آنے اور جانے کے علاوہ کوئی ایک جملہ بتادیں تحقیقات ہوئی ہو؟

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ارشد شریف شہید کےکیس میں 5ماہ بعد یواےای نے جواب دیاہے ، آپ اپنا خط عربی میں ترجمہ کرکے بھیجیں اور ہر صفحے پرمہر لگائیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا اب انگلش ہر جگہ قابل قبول ہے۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان کانامور صحافی بےدردی سے قتل ہوا، اس عدالت نے انصاف کرنا ہے، آرٹیکل 187 آپ نے پڑھا ہے ؟

جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ارشد شریف قتل کی تحقیقات کےسلسلے میں 2پیشرفت ہوئی ہیں، متحدہ عرب امارات کا 11اپریل کو ایم ایل اے آیا، یو اے ای کو 27 اپریل کوایم ایل اے سوالات کاجواب دےدیا، کینیاحکومت نے بھی تحقیقات کے سلسلے میں ابتک انکارنہیں کیا۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کو انکوائری کتنا عرصہ ہو گیا ہے، جےآئی ٹی نےقتل سے متعلق ابتک کیا مواد اکٹھا کیا، جے آئی ٹی ٹیم دبئی سےآرہی ہے کینیا جارہی ہے، اس کے علاوہ اب تک کی کیا پیشرفت ہے، پیشرفت رپورٹ میں خرم اور وقار کو ملزم لکھا گیا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا وقار کے انٹرو پول کےذریعےریڈ وارنٹ جاری ہوئے، جسٹس اعجاز الااحسن کا کہنا تھا کہ ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی ایجنسی ایف آئی اے ہے۔

جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی نے ریمارکس میں کہا کہ رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی کینیامیں دیکھ بھال خرم،وقارکررہےتھے، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایف آئی اے کو ریڈ وارنٹ کی درخواست جےآئی ٹی نے بھجوائی ہے، ارشد شریف کیس میں کینیا کیساتھ ایم ایل اےمعاہدہ نہیں ہوسکا، خرم اور وقار کے ریڈ وارنٹ بھی جاری نہیں ہوسکے، متحدہ عرب امارات نے بھی ریکارڈ نہیں دیا۔

جسٹس مظاہر نقوی نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی نے20 نمبرزکے فون ،وٹس ایپ کالزکی ریکارڈنگ مانگی ، یہ 20 نمبرز جے آئی ٹی کو کہاں سے ملے ہیں؟ تو اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں ان نمبرز کا ذکرتھا، جس پر جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی نے بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں تو کہیں ان نمبرز کاذکر نہیں۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ تمام20 نمبرز ان لوگوں کے ہیں جو جائے واردات پرموجود تھے، تمام نمبرز کینیا کے حکام نے فراہم کئے ہیں، جے آئی ٹی 17 مئی کو دبئی اور کینیا کے لئے روانہ ہوگی۔

جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کیا کینیامیں وٹس ایپ کال ریکارڈ کرنےکی صلاحیت ہے؟ تو اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کینیا اور پاکستان کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں تو ریکارڈ کیسے ملے گا؟

جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کی سنجیدگی پر شدید تحفظات ہیں، ابھی تک خرم اور وقار کے دائمی وارنٹ بھی جاری نہیں ہوئے، کیا حکومت وارنٹس کے اجراپر کسی سے مذاکرات کر رہی ہے؟ دائمی وارنٹ جاری کرنا تو چند منٹ کا کام ہے، سمجھ نہیں آ رہا وارنٹس کو اتنا پیچیدہ کیوں بنایا جا رہا ہے۔

ارشد شریف قتل کیس میں سپریم کورٹ نے ایک بارپھراسپیشل جےآئی ٹی رپورٹ مسترد کردی اور وفاقی حکومت کوارشد شریف قتل کیس میں پیشرفت کیلئے آخری موقع دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہمیں ایسی رپورٹس نہیں چاہئیےجن میں کچھ پیش رفت ہی نہیں، 2افسران نےفیکٹ فائنڈنگ رپورٹ دی جس میں بہت سےبیانات ،شواہد تھے، اسپیشل جے آئی ٹی نے کوئی پیش رفت نہیں کی۔

جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ پچھلے ہفتےکیس سماعت کیلئےمقرر ہوا تو جے آئی ٹی کل کینیاہائی کمیشن سےملی، پچھلی سماعت سےاب تک کوئی پیش رفت کیوں نہیں کی گئی؟ جن 2افسران نےفائنڈنگ رپورٹ بنائی انکواسپیشل جےآئی ٹی میں کیوں شامل نہ کیا ؟ سپریم کورٹ ارشد شریف قتل کی ایماندار اور شفاف تحقیقات چاہتی ہے۔

ارشد شریف کی اہلیہ کی اقوام متحدہ سےتحقیقات کے لیے درخواست دینے کی استدعا کی ، ارشد شریف کی اہلیہ اقوام متحدہ سے تحقیقات کے لیے سربمہر درخواست عدالت میں لائیں۔

چیف جسٹس نے ارشد شریف کی اہلیہ سے مکالمے میں کہا کہ درخواست اپنےپاس رکھیں،آئندہ سماعت تک حکومت کو تحقیقات کا ایک اور موقع دیتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پراسپیشل جے آئی ٹی سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی اور اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ دنیا بھر میں لیگل فرمزکی خدمات دستیاب ہوتی ہیں، آپ کینیا میں اچھی لافرمز سےرابطہ کریں۔

ہم جاننا چاہتے ہیں کینیا نے تعاون سے انکار کیوں کیا، اسپیشل جے آئی ٹی کو سپروائز کرنا عدالت کا کام نہیں، عدالت چاہتی ہے واقعےکی ایماندارانہ طریقےسےتحقیقات ہوں۔

سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت تک ٹھوس پیشرفت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 13 جون تک ملتوی کردی۔

Comments

- Advertisement -