تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ فیصلے پر نریندر مودی کا ڈھٹائی سے بھرپور ٹوئٹ

نئی دہلی: کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ اور ظالمانہ فیصلے پر نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹ میں ایک بار پھر ڈھٹائی کا مظاہرہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ آرٹیکل 370 کی تنسیخ پر بھارتی سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ تاریخی ہے۔

انھوں نے لکھا 5 اگست 2019 کو ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ذریعے لیا گیا فیصلہ برقرار ہے، یہ فیصلہ جموں و کشمیر اور لداخ میں بہنوں، بھائیوں کے لیے امید کی علامت ہے، عدالت نے اپنی گہری دانش مندی کے ساتھ اتحاد کے اس جوہر کو مضبوط کیا ہے۔

مودی نے لکھا کہ جموں، کشمیر اور لداخ کے لچک دار لوگوں کو میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارا عزم اٹل ہے، آج کا فیصلہ ایک مضبوط، زیادہ متحد ہندوستان کی تعمیر کے اجتماعی عزم کا ثبوت ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کا متعصبانہ فیصلہ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی اپیلیں مسترد

واضح رہے کہ آج بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر پر متعصبانہ فیصلہ کرتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کو ان کا حق دینے سے انکار کر دیا ہے، اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا 5 اگست 2019 کا فیصلہ برقرار رکھا، بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل تین سو ستر اے عارضی اقدام تھا، اس کے نفاذ کا فیصلہ قانونی تھا یا آئینی یہ بات اہم نہیں، آرٹیکل جموں و کشمیر کی شمولیت کو منجمد نہیں کرتا، یہ آرٹیکل کشمیر کی یونین کے ساتھ انضمام کے لیے تھا، بھارتی صدر کے پاس آرڈر دینے کے اختیارات ہیں۔

Comments

- Advertisement -