کراچی : اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے اور کراچی پریس کلب پر ہنگامے پر دو مقدمات درج کرلئے گئے ہیں، مقدمہ دہشت گردی دفعات کے تحت درج کیا گیا، ایف آئی آر میں فاروق ستار ودیگر رہنماؤں سمیت ڈیڑھ ہزار نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
کراچی میں اے آروائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کے ڈنڈا بردار کارکنوں کے حملے کی تحقیقات جاری ہے، اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے اور کراچی پریس کلب کے باہر ہنگامہ آرائی پر دو مقدمات درج کرلئے گئے ہیں، ایف آئی آرز آرٹلری میدان تھانے میں کاٹی گئی، ایف آئی آر میں دہشتگردی کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں، جبکہ ٹیلی گرافک ایکٹ کی دفعات بھی شامل ہیں۔
مقدمے میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار، کنور نوید جمیل، شاہد پاشا، قمر منصور کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا جبکہ عامر خان، گلفراز خٹک، عبد القادر، محمد جاوید کاظم، عاطف خان کے نام بھی شامل ہیں۔
مقدمے میں پندرہ سو سے زائد نامعلوم مرد و خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ
آئی جی سندھ کے مطابق پندرہ افراد جن کو شناخت کیا گیا تھا، انھیں بھی مقدمے میں نامزد کیا ہے۔
واضح رہے کہ کل پریس کلب پر ایم کیو ایم قائد کی تقریر کے بعد ڈنڈے اٹھائے کارکن زینب مارکیٹ کے قریب اے آروائی کے بیورو آفس پر جمع ہوئے اور پتھراؤ کرکے شیشے توڑ ڈالے اور پھر بے قابو ہجوم دروازہ توڑ کر دفتر میں گھس گیا، اے آر وائی کے دفتر میں پہلے خواتین داخل ہوئیں اور ان کے پیچھے دیگر مسلح افراد آگئے، غنڈوں نے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا، کمپیوٹر توڑ ڈالے اور گارڈ سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی گئی۔