تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کشمیر کی متنازع حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کا جواب دیا جائیگا، آرمی چیف

 راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے، پاک فوج مادر وطن کے بھرپور دفاع کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ کی ٹیم کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی متنازع حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کا جواب دیا جائے گا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی سلوک جاری رکھا ہوا ہے، پاک فوج خطرات کی شدت سے پوری طرح باخبر ہے، قومی توقعات کے مطابق فرائض کی ادائیگی کے لیے ہر دم تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فورسز کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ہر گز دبا نہیں سکتے، کشمیری یو این قراردادوں کے مطابق رائے شماری کے آج بھی منتظر ہیں، مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری سے بھارتی مظالم کے خوفناک نتائج بے نقاب ہوسکتے ہیں۔

پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کے انسانی المیے سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، یو این فوجی مبصر گروپ کو آزاد کشمیر میں نقل و حرکت کی مکمل آزادی ہے، یو این مبصر گروپ کی آمدورفت سے بھارتی سلوک سامنے لانے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف کے ساتھ ایل او سی کا دورہ، اے آروائی نیوز کا خصوصی اعزاز

آرمی چیف نے کہا کہ توقع ہے کہ عالمی برادری یو این فوجی مبصر گروپ کی مقبوضہ کشمیر میں آزادانہ نقل و حرکت یقینی بنائے گی۔

دی رپورٹرز کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان اور چین کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے،افواج پاکستان مادر وطن کا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ  پاکستان کی ترقی،خوشحالی،مستقبل صرف اور صرف جمہوریت میں ہے،اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا، تمام مسائل کا حل نظام اور جمہوریت کے اندر ہے۔

Comments

- Advertisement -