اشتہار

اسد شفیق نے جلد ریٹائرمنٹ کی وجہ بتادی

اشتہار

حیرت انگیز

سابق ٹیسٹ کرکٹر اسد شفیق نے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ سے جلد ریٹائرمنٹ لینے کی وجہ بیان کردی۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باؤنسر‘ میں میزبان نے سوال کیا کہ پاکستان میں 40 ، 42 سال کی عمر میں بھی کرکٹ کھیلتے ہیں، یونس خان اور مصباح نے اس عمر میں کرکٹ کھیلی آپ نے 37 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیوں کردیا؟

اسد شفیق نے مسکراتے ہوئے کہا کہ  37 سال نہیں ایک مہینے کے بعد میں 38 برس کا ہوجاؤں گا، ہر شخص اپنی کارکردگی کو بہتر جانتا ہے مجھے ایسا لگا کہ ریٹائرمنٹ کا وقت آگیا ہے اور زندگی میں دوسری چیزیں بھی آزما کر دیکھنی ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے لیے آپ کو ٹاپ لیول کی فٹنس اور پرفارمنس درکار ہوتی ہے، پرفارمنس تو میری بہتر تھی میں زیادہ سے زیادہ ایک ڈیڑھ سال اور کھیل سکتا تھا لیکن مجھے لگتا ہے کہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ درست وقت پر کیا ہے۔

اسد شفیق کا کہنا تھا کہ سوچ سمجھ کر تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے، ریٹائرمنٹ سے پہلے فیملی اور دوستوں سے بھی مشورہ کیا۔

ایک سوال کے جواب اسد شفیق نے کہا کہ اگر کسی کو کپتان نہ بنانا ہو تو اسے نائب کپتان بھی نہیں بنانا چاہیے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ 2011 کا ورلڈ کپ کھیلنا کیریئر کا سب سے یادگار لمحہ ہے۔

واضح رہے کہ اسد شفیق نے 11 دسمبر کو انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، انہوں نے 77 ٹیسٹ، 6 ون ڈے میچز اور 10 ٹی 20 انٹرنیشنل میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں