کراچی: وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ نیا کراچی بننے تک نیا پاکستان نہیں بن سکتا، عمران خان نے بھی قوم سے اپنے خطاب میں یہی کہا، کوشش کریں گے عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کریں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ کراچی آئی ٹی کے سیکٹر میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، اپنے خطاب میں وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنی ترجیحات بیان کی ہیں، آج سے وفاقی کابینہ نے ترجیحات پر عمل در آمد شروع کر دیا ہے۔
وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ پروفیشنل مینجمنٹ کے ذریعے اداروں کو دوبارہ فعال کیا جائے گا، کوشش ہوگی ملک کے ادارے مضبوط ہوں، عوام جب تک ساتھ ہیں ملک کو بہتری کی طرف لے کر جائیں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ کسی سرکاری ملازم کو فارغ نہیں کیا جائے گا، ستمبر کے مہینے میں اہم فیصلے کریں گے، تمام فیصلے جو کرنے جا رہے ہیں وہ پہلے پارلیمنٹ لے کرجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریونیو بڑھانے کے لیے ایف بی آر کے ادارے کو ٹھیک کرنا ہے، ملک سے لوٹی ہوئی دولت کو واپس ملک میں لانا ہے، ٹاسک فور کمیٹی 2 ہفتے میں وزیرِ اعظم کو رپورٹ پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ سے باہر گیا پیسہ واپس لانے کیلیے ٹاسک فورس بنائیں گے، عمران خان
اسد عمر نے کہا ’ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن رکی ہوئی ہے اس مسئلے کو حل کرنا ہے، مشکلات کے شکار اداروں کو پیروں پر کھڑا کرنا ہے، ان سیکٹرز کو ترجیح دیں گے جہاں سب سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔‘
انھوں نے واضح کیا کہ قومی فرائض میں رکاوٹ بننے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، ہم اداروں کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں، قانون کی خلاف ورزی جہاں نظر آئی حکومت اپنا کام کرے گی۔