کابل: افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے آخر کار اچانک ملک چھوڑ کر فرار ہونے پر خاموشی توڑ دی ہے، انھوں نے کہا کہ انھیں قربانی کا بکرا بنایا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر افغانستان اشرف غنی نے ملک میں اپنے آخری دن کے حوالے سے ایک کہانی سنا دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ انھیں ملک سے جانے کا فیصلہ کرنے کے لیے صرف 2 منٹ دیے گئے تھے۔
جس دن طالبان نے بغیر کسی مزاحمت کے نہایت سہولت کے ساتھ کابل میں داخل ہو کر زمام اقتدار پر قبضہ جمایا، اس دن کے حوالے سے اشرف غنی نے کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ 15 اگست افغانستان میں میرا آخری دن ہوگا۔
سابق افغان صدر اشرف غنی نے کابل سے فرار ہونے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ملک چھوڑنا سب سے مشکل امر تھا لیکن صدارتی محل کی سیکیورٹی گر گئی تھی جو مجھے بچا نہیں سکتی تھی۔
اشرف غنی نے کہا کہ عالمی دوستوں پر اعتبار کرنا بھی میری غلطی تھی، میری زندگی بھر کا کام برباد ہو گیا، میری اقدار ملیا میٹ ہو گئیں اور مجھے قربانی کا بکرا بنا دیا گیا۔