ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت نے پاکستان کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے 228 رنز کے بھاری مارجن سے ہرا دیا باسط علی اس کا ذمے دار ٹیم منیجمنٹ کی حکمت عملی کو قرار دیتے ہیں۔
پاک بھارت ٹاکرے کے حوالے سے ایک نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے سابق پاکستانی مڈل آرڈر بیٹر باسط علی نے کہا کہ جہاں بارش بار بار کھیل میں مداخلت کر رہی ہو وہاں ایک روز قبل ہی ٹیم کا اعلان کر دیا بے وقوفی ہے اور یہ سب بابر اعظم نہیں بلکہ ٹیم منیجمنٹ کر رہی ہے۔
باسط علی نے کہا کہ پاکستان ٹیم منیجمنٹ جس میں سوائے مورکل کے کسی نے بڑی کرکٹ نہیں کھیلی ان کی غلط اور دنیا سے منفرد فیصلے کرنے کی بے وقوفانہ سوچ کی وجہ سے پاکستان کو اس صورتحال کا سامنا ہے۔ ٹیم منیجمنٹ نے ایک دن قبل ہی چار فاسٹ بولرز اور ایک اسپنرز کے ساتھ میدان میں اترنے کا اعلان کیا جس کو دیکھتے ہوئے بھارتی ٹیم نے ائیر جو اسپنرز کو اچھا کھیلتا ہے اس بٹھا کر راہول کو کھلایا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ جب حریف ٹیم کو پہلے ہی پتہ چل جائے کہ کن بولرز کا سامنا ہوگا تو اس کے لیے میچ کی پلاننگ آسان ہوگی اور ہماری منیجمنٹ نے حریف کو خود یہ سنہری موقع فراہم کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب گزشتہ روز بھارتی بیٹرز سابقہ میچ کے برعکس مختلف روپ دکھاتے ہوئے تیز کھیلنا شروع کیا تو پاکستان کی جانب سے بھی کچھ مختلف ہونا چاہیے تھا۔ جب اوپنرز پاکستانی بولرز پر حاوی تھی تو حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے اوور کا ٹائم بڑھا کر حریف بیٹرز سے گفتگو کرکے اس کا دھیان بٹانا چاہیے تھا۔
’ویرات کوہلی جلد ٹنڈولکر کو بہت پیچھے چھوڑ دے گا‘
باسط علی نے یہ بھی کہا کہ پارٹنر شپ صرف بیٹنگ نہیں بولنگ میں بھی ہوتی ہے سب کو پتہ ہے کہ شاہین شاہ اور نسیم ایک ساتھ آتے ہیں تو اس بولنگ پارٹنر شپ میں تبدیلی لاتے جو حریف کے لیے سرپرائز ہو سکتا تھا۔