تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ایشیا کپ نے سری لنکن معیشت میں نئی جان ڈال دی

سری لنکن معیشت کورونا وائرس کی وبا کے بعد مشکل صورتحال سے دوچار تھی، رہی سہی کسر ڈیفالٹ کے باعث افراط زر نے پوری کردی تاہم ایشیا کپ نے ملکی معیشیت کو نئی زندگی بخشی ہے۔

پاکستان کے تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل پر سری لنکا میں منعقد ہونے والا ایشیا کپ 2023 سری لنکن عوام کے لیے کافی خوش کن ثابت ہوا ہے جو کہ ملکی معیشت پر مثبت انداز میں اثر انداز ہوا ہے۔ مختلف ممالک کے شائقین کی آمد اور ان کی جانب سے خریداری نے مایوس شہریوں کے چہروں پو خوشیاں بکھیر دی ہیں۔

سینارتنے جو کہ کھیلوں کا سامان بیچتے ہیں انھوں نے کولمبو کے آر پریماداسا کرکٹ اسٹیڈیم کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو سال پہلے ملک میں آنے والے معاشی بحران نے کمر توڑ دی تھی۔

سینارتنے کا کہنا تھا کہ کھیلوں کی مصنوعات بنانے اور فروخت کرنے کا ہمارا کاروبار کھیلوں کے سامان کی طلب پر منحصر ہے، 2021 میں معاشی مندی آنے کے بعد سے ہمیں مناسب آرڈر نہیں مل رہے تھے۔

انھوں نے بتایا کہ اس دوران ہماری ساری بچت ختم ہوگئی اور تین بچوں کو کھلانے کے لیے بھی لالے پڑ گئے۔ کچھ مہینوں پہلے تک ہمارے لیے تین وقت کا کھانا کھنا بھی مشکل تھا۔

سبز اور نیلے رنگ کی کرکٹ شرٹس اور کیپس بیچنے والے سینارتنے نے وضاحت کی کہ 1948 میں آزادی کے بعد سے ملک نے بدترین معاشی بحران دیکھا، اس دوران سری لنکن عوام کو زندہ رہنے کے لیے کافی جدوجہد کرنا پڑی۔

ہوٹل ریسیپشنسٹ راہینی ڈی سلوا نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے میچز کے موقع پرہوٹل کے تمام کمرے بک ہو چکے تھے۔ اب جب کہ بھارت فائنل میں پہنچ چکا ہے، ہمیں اتوار کی رات کے لیے بھی درجنوں بکنگ موصول ہو رہی ہیں۔

28 سالہ ٹیکسی ڈرائیور ڈبلیو نشانتھا کا کہنا تھا کہ سیاحت نے آہستہ آہستہ رفتار پکڑی ہے اور اگرچہ پوری صنعت کو بحال ہونے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے، تاہم کولمبو میں کرکٹ شائقین کی موجودگی نے ان جیسے یومیہ اجرت کمانے والوں کو بہت مالی سہارا دیا ہے۔

22 ملین کی آبادی والے اس چھوٹے سے ملک کو ایندھن اور خوراک کی قلت کے ساتھ ساتھ دو سالوں کے دوران خطرناک حد تک بلند افراط زر کا سامنا کرنا پڑا۔ سیاحت میں بھی کمی واقع ہوئی اور سیکڑوں چھوٹے کاروبار تباہ ہو گئے۔

واضح رہے ک سری لنکا کو ٹورنامنٹ کے 11 میں سے سات میچز کی میزبانی ملی تھی، جس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان دو اہم میچز کے علاوہ ایونٹ کا فائنل بھی شامل ہے۔ ان میچز کے باعث سری لنکن عوام کو روزگار کے نئے مواقع میسر آئے ہیں.

Comments

- Advertisement -