ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

آصف زرداری کی ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اوردرخواست دائر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اور درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا :نیب نے کال آف نوٹس 16مئی کو جاری کیا تھا، نیب نے مجھے انکوائری کےلیےبلایاہےگرفتاری کا خدشہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اور درخواست دائر کردی ، درخواست وکیل کی جانب سے دائر کی گئی، آصف زرداری اپنے وکلا کے ساتھ پیش ہوں گے۔

وکیل نےدرخواست کےساتھ متفرق درخواست دائر کی ہے، جس میں کہا گیا نیب نے مجھے انکوائری کے لیے بلایا ہےگرفتاری کا خدشہ ہے ، نیب نے کال آف نوٹس 16 مئی کو جاری کیا تھا۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیسز کی سماعت مکمل ہونے تک ہائی کورٹ ضمانت دے۔

یاد رہے نیب نے سابق صدرآصف علی زرداری کیخلاف ہریش کمپنی کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے اور ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا آصف علی زرداری کو نیب تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر ملزم بنایا جارہا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے ہریش کمپنی کیس میں آصف علی زرداری کو 16 مئی کو طلب کیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری نے 8 ارب روپےکی مشکوک  ٹرانزیکشن اور اوپل 225 میں ایک ارب روپے رشوت لینے کے الزام پر نیب کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

بعد ازاں آصف زرداری کی نیب پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آئی تھی، پی پی کے شریک چیئرمین نے تحقیقاتی ٹیم کو جواب دیا تھا کہ ’’آج نیب کوآخری مرتبہ دستیاب ہوں، آئندہ پیش نہیں ہوں گا‘‘۔

مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس،آصف زرداری کی نیب پیشی کی اندرونی کہانی

آصف زرداری کا کہنا تھا تحقیقاتی ٹیم سے غصے میں کہا کہ ’’اب نیب نہیں ہوگی، یا تو نیب رہے گا یا پھر پاکستان کی معیشت، ہرایک کےپاس بلیک منی اوربزنس اکاؤنٹس ہیں‘‘۔

نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس سے متعلق آصف زرداری سے سوال کیا تھا تو انہوں نے مشکوک اکاؤنٹس اور ٹرانزیکشنز کو برنس اکاؤنٹ کہا، تحقیقاتی ٹیم کے سوال دہرانے پر آصف زداری غصے میں آگئے تھے۔

خیال رہے عدالت نے اوپل 225 انکوائری اور پارک لین کیس میں آصف زرداری کی 12 جون تک عبوری ضمانت منظور کی جبکہ توشہ خانہ ویکل انکوائری میں سابق صدر کی 20 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی گئی اور ہریش کمپنی کیس میں ان کی ضمانت میں 29 مئی تک توسیع کردی گئی۔

علاوہ ازیں پارک لین ریفرنس میں انہیں 12 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع جبکہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کی ضمانت میں 30 مئی تک توسیع کردی تھی۔

اہم ترین

مزید خبریں