اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری صدر مملکت عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدرِ پاکستان کے انتخاب کے لیے فعال ہو گئے ہیں، اس سلسلے میں انھوں نے دو اہم ملاقاتیں کی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کو ایک بار پھر ایوان صدر کا مکین بنانے کی کوششیں شروع ہو گئیں، جس کے لیے پی پی شریک چئیرمین نے مولانا فضل الرحمان اور اختر مینگل سے گزشتہ روز ملاقات کی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کو ابتدائی روابط میں دونوں رہنماؤں نے کوئی زیادہ حوصلہ افزا جواب نہیں دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری کو اپنی جماعت کی مشاورت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ جے یو آئی صدارت کے لیے اپنا امیدوار لانے کی خواہاں ہے۔
بعد ازاں، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر زرداری نے رات گئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، اور ان کو کابینہ میں شامل ہونے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، جس پر سردار اختر مینگل نے کابینہ میں شمولیت کو چاغی واقعے کی انکوائری کمیشن سے مشروط کر دیا۔
آصف زرداری نے سردار اختر مینگل سے صدر کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے مشورہ اور مدد طلب کی، جس پر سردار اختر مینگل نے سابق صدر کو مشورہ دیا کہ کابینہ کی تشکیل سمیت تمام عہدوں پر اتحادیوں کو مرحلہ وار لائیں، اور صدر عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے نمبر گیم کو دیکھ کر آگے بڑھیں، انھوں نے مشورہ دیا کہ فیصلوں میں اتفاق رائے پیدا کریں تاکہ اتحاد کو نقصان نہ پہنچے۔