اشتہار

سائنس دانوں نے کروڑوں سال قبل زمین سے سیارچے کے ٹکرانے کا درست وقت معلوم کر لیا

اشتہار

حیرت انگیز

سائنس دانوں نے کروڑوں سال قبل زمین سے سیارچے کے ٹکرانے کا درست وقت معلوم کر لیا، اس شہاب ثاقب کے ٹکرانے سے شمالی امریکی ملک گرین لینڈ میں 19 میل چوڑا گڑھا پڑ گیا تھا۔

ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈائنو سار کے کچھ لاکھ سال بعد ایک شہابِ ثاقب زمین سے ٹکرایا جس کے نتیجے میں 19 میل چوڑا گڑھا پڑ گیا تھا، سائنس دانوں نے آخر کار گرین لینڈ میں ہیاواتھا سیارچے کے نتیجے میں پڑنے والے گڑھے کے وقت کا تعین کر لیا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق گرین لینڈ میں جو شہاب ثاقب گرا تھا وہ 58 ملین سال پہلے گرا تھا، یعنی صرف 8 ملین (80 لاکھ) سال بعد جب ایک شہاب ثاقب نے زمین پر ڈائنوسارز کے وجود کو مٹا دیا تھا۔یہ گڑھا 2015 میں دریافت ہوا تھا جو برف کی تہہ کے نیچے دبا ہوا تھا۔

- Advertisement -

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ حالیہ تعین کردہ وقت اس دور سے کافی پہلے کا ہے جو اس سے قبل سمجھا جاتا تھا، درست وقت معلوم کرنے کے لیے یونیورسٹی آف کوپین ہیگن کے گلوب انسٹیٹیوٹ اور ڈنمارک کے نیچرل ہسٹری میوزیم کی ایک ٹیم نے تصادم کی جگہ کی مٹی کے ذرّات پر لیزر شعاؤں کی بمباری کی تھی۔

یہ ایک سائنسی طریقہ کار ہے جس میں لیزر شعاعوں سے مٹی کو اس وقت تک گرم کیا گیا جب تک اس سے آرگن گیس خارج ہونا شروع نہیں ہوگئی، اور پھر اس کو استعمال کرتے ہوئے انھوں نے گڑھے کے 5.8 کروڑ سال پُرانے ہونے کا تعین کیا۔

سوئیڈش میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں جب یورینیم – لیڈ ڈیٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے چٹان کے زِکرون کرسٹل کا تجزیہ کیا گیا تو اس سے بھی یہی دور سامنے آیا۔ گلوب انسٹیٹیوٹ کے پروفیسر نِکولج کروگ لارسن کا کہنا تھا کہ گڑھے کی عمر کا علم ہونا بہت شان دار ہے، ہم اس کی عمر کا تعین کرنے میں 7 سال سے محنت کر رہے ہیں۔

سائنس دانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب شہاب ثاقب زمین سے ٹکرایا تھا تو اس تصادم کے نتیجے میں ایٹم بم کی نسبت کئی لاکھ گُنا زیادہ توانائی خارج ہوئی تھی اور 19 میل چوڑا اور 0.6 میل گہرا گڑھا پڑ گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں