اسلام آباد : انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسف زئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا ، ناقابل ضمانت وارنٹ مسلسل عدم حاضری پر جاری کئے گئے۔
اے آر وائی کے نمائندے شاہ خالد کے مطابق اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے وزیر اطلاعات خیبر پختونخواہ شوکت یوسفزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ، ناقابل ضمانت وارنٹ مسلسل عدم حاضری پر جاری کئے گئے۔
عدالت نے شوکت یوسفزئی کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے 26 کارکنوں کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جبکہ شاہ محمود قریشی ، جہانگیر ترین ، اسد عمر اور شفقت محمود نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی، جس کے بعد عدالت نے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کر لیں۔
صدر عارف علوی ، وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کی بریت کی درخواستوں پر بحث نہ ہو سکی، بعد ازاں کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ مل کر 126 دن کا دھرنا دیا تھا، دھرنے کے دوران پی ٹی وی کے دفتر اور پارلیمنٹ پر حملہ کیا تھا۔
بعد ازاں عمران خان سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں پر 2014 کے دھرنے کے دوران 4 مقدمات درج کیے گئے تھے، جن میں پی ٹی وی کے دفتر، پارلیمنٹ اور ایس ایس پی تشدد سمیت لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ شامل تھا۔
سنہ 2014 میں تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران عمران خان اور تحریکِ انصاف کے رہنماء عارف علوی کی مبینہ ٹیلیفونک گفتگو منظرِ عام پر آ ئی تھی ‘ جس میں عمران خان مبینہ طور پر حملہ کرنے کا کہہ رہے تھے۔